aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बे-लगाम"
اے رہگذار سلسلۂ عشق بے لگامجانا کہاں ہے تو نے بتایا نہیں مجھے
بے لگام گھوڑی کی طرحچھت پر
ہر خوشی کی موت ہیںبے لگام خواہشیں
خواہشیں جانے کس طرف لے جائیںخواہشوں کو نہ بے لگام کرو
زندگی کو حرام مت کرناشوق کو بے لگام مت کرنا
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
تخلیقی زبان ترسیل اور بیان کی سیدھی منطق کے برعکس ہوتی ہے ۔ اس میں کچھ علامتیں ہیں کچھ استعارے ہیں جن کے پیچھے واقعات ، تصورات اور معانی کا ایک پورا سلسلہ ہوتا ہے ۔ صیاد ، نشیمن ، قفس جیسی لفظیات اسی قبیل کی ہیں ۔ شاعری میں صیاد چمن میں گھات لگا کر بیٹھنے والا ایک شخص ہی نہیں رہ جاتا بلکہ اس کی کرداری صفت اس کے جیسے تمام لوگوں کو اس میں شریک کرلیتی ہے ۔ اس طور پر ایسی لفظیات کا رشتہ زندگی کی وسعت سے جڑ جاتا ہے ۔ یہاں صیاد پر ایک چھوٹا سا انتخاب پڑھئے ۔
کلاسیکی شاعری میں درد دل کا درد ہے جو عشق میں حاصل ہوتا ہے اور یہی عاشق کا سرمائے بھی ہے ۔ عمر بھر درد دل کی حفاظت ہی اس کا مقدر ہوتا ہے وہ اسے آہوں اور آنسووں سے سینچتا رہتا ہے۔ درد کا یہ پراثر بیانیہ شاعری میں دور تک پھیلا ہوا ہے۔ جدید شاعری میں درد کے اور بہت سے محرکات ابھر کرسامنے آئے ہیں۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور درد کی ان صورتوں کو اپنے ذاتی حوالوں سے شناخت کیجئے۔
बे-लगामبے لگام
wayward, intemperate, unbridled (horse)
کلام بے لگا
این ۔ بی ۔ سین ۔ ناشاد دہلوی
مجموعہ
واجب الاحترام آدمی تھاجو بڑا بے لگام آدمی تھا
ہونی انہونی نہیں ہوتی کبھیہونی ہوتی ہے بہت ہی بے لگام
اپنی آنکھوں پہ کچھ نظر رکھیےلوگ ہیں بے لگام آنکھوں میں
ظلم ہی احمقوں کی منہ زوریتنگ یہ بے لگام کرتے ہیں
بے وفائی نہ کی سمندر سےموج نے بے لگام ہو کر بھی
حسن جب ہم کلام ہوتا ہےعشق بھی بے لگام ہوتا ہے
اک دھما چوکڑی ہے سینے میںیہ کہیں بے لگام دل تو نہیں
اور رہنے دو اپنی گھوڑی کو بے لگامکہ وہ اپنی مستی میں
کیا ہوگا بے لگام پیادے ترا اگرعالم پناہ پشت پناہی سمیٹ لے
سسرال میں بھی دال کا گلنا محال ہےسالے ہیں بے لگام چلو شاعری کریں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books