aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "रख-रखाव"
لالہ رکھا رام برق
شاعر
منشی رام رکھا برق
خوشتر گرامی
1902 - 1988
مصنف
رام رکھا سنگھ سندھو
اے۔ آر۔ رحمان
born.1967
فن کار
جسم کا رکھ رکھاؤ جاری رہےخوشیوں کا مول بھاؤ جاری رہے
نہ رکھ رکھاؤ سجاوٹ نہ دل ربائی ہےیہ کس طرح کی ہوائے غزل سرائی ہے
رکھ رکھاؤ میں کوئی خوار نہیں ہوتا یاردوست ہوتے ہیں، ہر اک یار نہیں ہوتا یار
نہیں ہے راس زمانے کا رکھ رکھاؤ مجھےمیں اک چٹائی ہوں محلوں میں مت بچھاؤ مجھے
کہنے کو رکھ رکھاؤ ترا بے مثال ہےلیکن یہ رکھ رکھاؤ ہی خود میں سوال ہے
وزیر علی صبا لکھنؤی تقریباً ۱۸۵۰ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ آتش کے شاگرد تھے۔ دو سو روپیہ واجد علی شاہ کی سرکار سے اور تیس روپیہ ماہوار نواب محسن الدولہ کے یہاں سے ملتا تھا۔ افیون کے بہت شوقین تھے۔ جو شخص ان سے ملنے جاتا اس کی تواضع منجملہ دیگر تکلفات افیون سے بھی ضرور کرتے۔ ۱۳؍جون ۱۸۵۵ء کو لکھنؤ میں گھوڑے سے گرکر انتقال ہوا۔ ایک ضخیم دیوان’’غنچۂ آرزو‘‘ ان کی یادگار ہے۔
کلاسیکی شاعری میں تشنگی کا لفظ میخانے اورساقی کےموضوع سے وابستہ ہے۔ شراب پینے والے کے مقدرمیں ازلی تشنگی ہے وہ جتنی شراب پیتا ہے اتنی ہی طلب اورتشنگی بڑھتی جاتی ہے ۔ یہ شراب جوتشنگی بڑھاتی ہے معشوق کی آنکھوں کا استعارہ بھی ہے ۔ تشنگی اورپیاس کا لفظ جدید شاعری میں کربلا کے سیاق میں کثرت سے برتا گیا ہےاوراس موضوع میں بہت سی نئی جہتوں کا اضافہ ہوا ہے ۔
रख-रखावرکھ رکھاؤ
maintenance
نقاب پوش قاتل
یہ کون اس درجہ آتشیں رکھ رکھاؤ میں ہےیہ کس کا چہرہ ہے جو دہکتے الاؤ میں ہے
یونہی روز ملنے کی آرزو بڑی رکھ رکھاؤ کی گفتگویہ شرافتیں نہیں بے غرض اسے آپ سے کوئی کام ہے
پوچھ گچھ رکھ رکھاؤ ریت رواجرونقیں خوش کلامیاں آداب
بکھری بکھری تھی شخصیت میریتم ملے رکھ رکھاؤ میں آیا
یہ ترا رکھ رکھاؤ یہ بکھرنلوگ کرنے لگے پسند تجھے
لوگ سستا سمجھنے لگتے ہیںملنا پڑتا ہے رکھ رکھاؤ سے
تہذیب رکھ رکھاؤ اور آداب زندگینسلوں پہ جیسے بار ہے آؤ دعا کریں
دیکھ مجھ کو تباہ کر گیا ہےیہی انداز رکھ رکھاؤ کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books