aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "लहजे"
لے تو آئے شاعری بازار میں راحتؔ میاںکیا ضروری ہے کہ لہجے کو بھی بازاری رکھو
ایشر سنگھ نے کچھ کہنا چاہا، مگرکلونت کور نے اس کی اجازت نہ دی۔ ’’قسم کھانے سے پہلے سوچ لے کہ میں سردار نہال سنگھ کی بیٹی ہوں۔۔۔ تکا بوٹی کردوں گی، اگر تو نے جھوٹ بولا۔۔۔ لے اب کھا واہگورو جی کی قسم۔۔۔ کیا اس کی تہہ میں کوئی...
تیرے لہجے کی تھکن میں ترا دل شامل ہےایسا لگتا ہے جدائی کی گھڑی آ گئی دوست
اس کے رشتہ دار لوہے کی موٹی موٹی زنجیروں میں اسے باندھ کر لا ئے اور پاگل خانے میں داخل کرا گئے۔ مہینے میں ایک بارملاقات کے لیے یہ لوگ آتے تھے اور اس کی خیر خیریت دریافت کرکے چلے جاتے تھے۔ ایک مدت تک یہ سلسلہ جاری رہا۔ پر...
لہجے کی تیز دھار سے زخمی کیا اسےپیوست دل میں لفظ کی سنگین ہم نے کی
ذیشان ساحل اردو نظم کے منفرد اور حساس لہجے کے شاعر ہیں جنہوں نے جدید دور کی پیچیدہ کیفیات کو سادہ مگر گہرے استعاروں کے ذریعے بیان کیا ہے۔ ان کی نظموں میں ایک خاموش احتجاج، ایک تہہ دار تنقید، اور ایک فکری نرمی پائی جاتی ہے جو قاری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہے۔ ان کے ہاں دکھ، خاموشی، اور وقت جیسے موضوعات کا جمالیاتی اظہار نمایاں ہے۔
اہم ترین جدید شاعروں میں شامل، اپنے نوکلاسیکی لہجے کے لیے معروف
اس انتخاب میں ہم نے شامل کیا ہے ہندوستان بھر سے کچھ ایسے شعرا کوجن کے یہاں بہت کم عمر میں بہت کمال کی شاعری ہو رہی ہے۔ پڑھیے اور اپنے احباب کے ساتھ شیر کیجے۔
لہجے
محمود خاور
انتخاب
اشک لہجے
ظفر مرادآبادی
مجموعہ
لہریں
شفیق الرحمان
طنز و مزاح
آتی جاتی لہریں
مظہر امام
مضامین
میرا لہجہ
نسیم فائق
سوچ کی لہریں
چشمہ فاروقی
افسانہ
گنگا کی لہریں
فلمی نغمے
موج فتح گڑھی
سمندر اور لہریں
اختر سلیمی
رومانی
001
محمد یونس آرزو
Jan 2000عالمی لب و لہجه
شمارہ نمبر۔002
لب و لہجہ
شمارہ نمبر -001
شمارہ نمبر-001
محمد یونس
ذرا سا قطرہ کہیں آج اگر ابھرتا ہےسمندروں ہی کے لہجے میں بات کرتا ہے
مگر یہاں دہلی میں وہ جب سے آئی تھی ایک گورا بھی اس کے یہاں نہیں آیا تھا۔ تین مہینے اس کو ہندوستان کے اس شہر میں رہتے ہوگیے تھے جہاں اس نے سنا تھا کہ بڑے لاٹ صاحب رہتے ہیں، جو گرمیوں میں شملے چلے جاتے ہیں، مگر صرف...
’’تو بڑا بیدرد ہے بے! سال بھر جس کے ساتھ جندگانی کا سکھ بھوگا اسی کے ساتھ اتنی بے وپھائی۔‘‘ ’’تو مجھ سے تو اس کا تڑپنا اور ہاتھ پاؤں پٹکنا نہیں دیکھا جا تا۔‘‘...
کوئی سانس بھرے مرے پہلو میں کوئی ہاتھ دھرے مرے شانے پراور دبے دبے لہجے میں کہے تم نے اب تک بڑے درد سہے
جب بھی غریب شہر سے کچھ گفتگو ہوئیلہجے ہوائے شام کے نمناک ہو گئے
وہ چاہے اجنبی ہو، یہی لگتا ہے وہ میرے وطن کا ہےبڑی شائستہ لہجے میں کسی سے اردو سن کر
نرم الفاظ بھلی باتیں مہذب لہجےپہلی بارش ہی میں یہ رنگ اتر جاتے ہیں
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books