aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "समझदार"
علی سردار جعفری
1913 - 2000
شاعر
بہزاد لکھنوی
1900 - 1974
سردار انجم
1941 - 2015
سردار گنڈا سنگھ مشرقی
1857 - 1909
صادق نسیم
born.1924
سردار آصف
سردار پنچھی
born.1932
رشید قیصرانی
1930 - 2010
سردار سلیم
born.1973
سردار خان سوز
born.1934
جلیل شیر کوٹی
سردار خاں اثرؔ
1904 - 1980
سردار شہر پبلک لائبریری
عطیہ کار
سیدہ اختر
born.1981
مصنف
سردار نوبہار سنگھ صابر ٹوہانی
کوئی پاگل ہی محبت سے نوازے گا مجھےآپ تو خیر سمجھ دار نظر آتے ہیں
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگمیں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
یہ کشمیر کی لڑائی بھی عجیب وغریب تھی۔ صوبیدار رب نواز کا دماغ ایسی بندوق بن گیا تھا جس کا گھوڑا خراب ہوگیا ہو۔پچھلی بڑی جنگ میں وہ کئی محاذوں پر لڑ چکا تھا۔ مارنا اور مرنا جانتا تھا۔ چھوٹے بڑے افسروں کی نظروں میں اس کی بڑی توقیرتھی، اس لیے کہ وہ بڑا بہادر، نڈر اورسمجھدارسپاہی تھا۔ پلاٹون کمانڈر مشکل کام ہمیشہ اسے ہی سونپتے تھے اور وہ ان سے عہدہ برآ ہوتا تھا۔ مگر اس لڑائی کا ڈھنگ ہی نرالا تھا۔ دل میں بڑا ولولہ، بڑا جوش تھا۔ بھوک پیاس سے بے پروا صرف ایک ہی لگن تھی، دشمن کا صفایا کردینے کی، مگر جب اس سے سامنا ہوتا، تو جانی پہچانی صورتیں نظر آتیں۔ بعض دوست دکھائی دیتے، بڑے بغلی قسم کے دوست، جو پچھلی لڑائی میں اس کے دوش بدوش، اتحادیوں کے دشمنوں سے لڑے تھے، پر اب جان کے پیاسے بنے ہوئے تھے۔
میری کوشش تو یہی ہے کہ یہ معصوم رہےاور دل ہے کہ سمجھ دار ہوا جاتا ہے
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
کوئی بھی انقلاب محبّت کے بنا ادھوری ہے - یہی وجہ ہے کہ جتنے بھی رومانی شاعر ہوئے انہونے محبّت کے حوالے سے بہترین اشعار کہے - یہاں چند ایسی ہی غزلیں دی جا رہی ہیں، جیسے یہ سمجھا جا سکے انقلابی شاعروں کی شاعری میں رومانیت کا کیا روپ تھا
ممتاز ترین ترقی پسند شاعروں میں نمایاں، نقاد، دانشور اور رسالہ ’گفتگو‘ کے مدیر، گیان پیٹھ انعام سے سرفراز، اردو شاعروں پر دستاویزی فلمیں بنائیں
समझदारسمجھ دار
prudent
ترقی پسند ادب
تنقید
نئی دنیا کو سلام اور جمہور
نظم
سرمایۂ سخن
لغات و فرہنگ
لکھنؤ کی پانچ راتیں
خود نوشت
پیغمبران سخن
شاعری تنقید
تین ترقی پسند شاعر : سردار، مجروح، کیفی
علی احمد فاطمی
ایشیا جاگ اٹھا
کلیات علی سردار جعفری
کلیات
اقبال شناسی
اقبالیات تنقید
سمندر دور ہے
کرشن چندر
افسانہ
ٹکسٹ بک آف لائبریری
سردار احمد
اشاریہ
ترقی پسند تحریک کی نصف صدی
خطبات
ادبی تحریکیں
پتھر کی دیوار
مجموعہ
سردار نے ایک ادا سے صرف اتنا کہا، ’’بکواس نہ کر!‘‘ اس ادا میں پیشہ ور عورت کی بناوٹ تھی۔سب سے متعارف کرانے کے بعد سینڈو نے حسب عادت میری تعریفوں کے پل باندھنے شروع کردیے۔ میں نے کہا، ’’چھوڑو یار۔ آؤ کچھ باتیں کریں۔‘‘
تو کوئی نہ ہو تیماردار؟ جی نہیں! بھلا کوئی تیمار دار نہ ہو تو بیمار پڑنے سے فائدہ؟ اور اگر مر جائیئے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو؟ توبہ کیجئے! مرنے کا یہ اکل کھرا دقیانوسی انداز مجھے کبھی پسند نہ آیا۔ ہو سکتا ہے غالب کے طرفدار یہ کہیں کہ مغرب کو محض جینے کا قرینہ آتا ہے، مرنے کا سلیقہ نہیں آتا۔ اور سچ پوچھئے تو مرنے کا سلیقہ کچھ مشرق ہی کا حصہ ہے۔ اسی ب...
یہاں پر یہ غلط فہمی بھی کار فرما ہو گئی ہے کہ شعر کی خوبیاں پرکھنا اور اس سے لطف اندوز ہونا ایک ہی چیز کے دو نام ہیں۔ ممکن ہے کہ مجھے تاج محل دیکھ کر کوئی لطف نہ آئے، لیکن اگر میں فن تعمیرات کی باریکیوں کا نکتہ شناس ہوں تو میں اس کے حسن قبح کو تو پہچان ہی سکتا ہوں۔ موضوعی تاثر پر اتنا زور دراصل اسی وجہ سے دیا گیا ہے کہ نقاد کو شعر کی پراسرار قوتوں...
مشورہ لینے کی نوبت ہی نہیں آ پاتیایک سے ایک سمجھ دار پڑا ہے مجھ میں
میں زندگی کی اس یک بیک تبدیلی سے اتنی ہکا بکا تھی کہ میری سمجھ میں نہ آتا تھا کہ کیا سے کیا ہوگیا۔ کہاں غیر منقسم ہندوستان کی وہ بھرپور، دلچسپ رنگا رنگ دنیا کہاں ۴۸کے لاہور کا وہ تنگ وتاریک مکان۔ غریب الوطنی۔۔۔ اللہ اکبر۔۔۔ میں نے کیسے کیسے دل ہلا دینے والے زمانے دیکھیں ہیں۔ میں اتنی خالی الذہن ہوچکی تھی کہ میں نے تلاشِ ملازمت کی بھی کوئی کوشش نہ کی۔ روپے کی طرف سے فکر نہ تھی کیونکہ فاروق میرے نام دس ہزار روپیہ جمع کرا گیا تھا (صرف دس ہزار وہ خود کروڑوں کا آدمی تھا مگر اس وقت میری سمجھ میں کچھ نہ آتا تھا۔ اب بھی نہیں آتا)
لڑکوں اور لڑکیوں کے معاشقوں کا ذکر ہورہا تھا۔ پر کاش جو بہت دیر سے خاموش بیٹھا اندر ہی اندر بہت شدت سے سوچ رہا تھا، ایک دم پھٹ پڑا۔ ’’سب بکواس ہے، سو میں سے ننانوے معاشقے نہایت ہی بھونڈے اور لچر اور بے ہودہ طریقوں سے عمل میں آتے ہیں۔ ایک باقی رہ جاتا ہے۔ اس میں آپ اپنی شاعری رکھ لیجیے یا اپنی ذہانت اور ذکاوت بھر دیجیے۔ مجھے حیرت ہے۔۔۔ تم سب تجربہ کار ہو۔ اوسط آدمی کے مقابلے میں زیادہ سمجھ دار ہو۔ جو حقیقت ہے، تمہاری آنکھوں سے اوجھل بھی نہیں۔ پھر یہ کیا حماقت ہے کہ تم برابر اس بات پر زور دیے جا رہے ہو کہ عورت کو راغب کرنے کے لیے نرم و نازک شاعری، حسین و جمیل شکل اور خوش وضع لباس، عطر، لونڈر اور جانے کس کس خرافات کی ضرورت ہے اور میری سمجھ سے یہ چیز تو بالکل بالاتر ہے کہ عورت سے عشق لڑانے سے پہلے تمام پہلو سوچ کر ایک اسکیم بنانے کی کیا ضرورت ہے۔‘‘
شہرکے جتنے بڑے افسر تھے سب چونی لال کے واقف تھے۔ بعض کی واقفیت صرف یہیں تک محدود تھی کہ ہر ہفتے ان کے یہاں جو انگریزی اور امریکی پرچے آتے ہیں،شہر میں کوئی ایک موڈرن نیوز ایجنسی ہے،اس کا مالک چونی لال ہے، وہ بھیجتا ہے اور بل کبھی روانہ نہیں کرتا۔ بعض ایسے بھی تھے جو اس کوبہت اچھی طرح جانتے تھے۔ مثال کے طور پر ان کو معلوم تھا کہ چونی لال کا گھر بہت ہ...
ایڈنا ہنٹ دوسری طرف سرک گئی۔ ایرانی نما شخص کھڑکی کے باہر گذرتے ہوئے سہانے منظر دیکھنے میں محو ہوگیا۔ تمارا نے اس سے آہستہ سے کہا، ’’یہ بزرگ سرطان میں مبتلا ہیں۔ جن لوگوں کو یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ چند روز بعد دنیا سے جانے والے ہیں انہیں جانے کیسا لگتا ہوگا۔ یہ خیال کہ ہم بہت جلد معدوم ہوجائیں گے۔ یہ دنیا پھر کبھی نظر نہ آئے گی۔‘‘ ایرانی نما شخص درد مندی سے مسکرایا، ’’جس انسان کو یہ معلوم ہو کہ وہ عنقریب موت کے منہ میں جانے والا ہے۔ وہ سخت دل ہوجاتا ہے۔‘‘
’’وکیل صاحب، لالہ صاحب اپنے ہی آدمی ہیں ذرا کتابوں کو غور سے دیکھ کر کام شروع کیجئے۔‘‘ یہ کہتے ہوئے میرے سامنے ڈکشنری کھول کر رکھ دی کیونکہ اس کتاب کی جلد بھی سب سے موٹی تھی۔ پھر لالہ صاحب کی طرف مسکرا کر منشی جی نے عینک کے اوپر سے دیکھتے ہوے کہا، ’’لالہ صاحب معاف کیجئے گا یہ بھی دکانداری ہے اور۔۔۔ پھر۔۔۔ آپ کا مقدمہ۔۔۔ جی سو میں چلے ہزار میں چلے (...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books