aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".asod"
اسعد بدایونی
1952 - 2003
شاعر
اسد بھوپالی
1921 - 1990
اسد علی خان قلق
1820 - 1879
سبحان اسد
اسد محمد خاں
مصنف
اعجاز اسد
اسد رضوی
اسد رضا سحر
بابر علی اسد
اسد جعفری
اسد ملتانی
1902 - 1959
اسد رضا
اسد اعوان
اسد احمد مجددی اسد
فیضان اسعد
غم ہستی کا اسدؔ کس سے ہو جز مرگ علاجشمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہوتے تک
کیا کہا پھر تو کہو ہم نہیں سنتے تیرینہیں سنتے تو ہم ایسوں کو سناتے بھی نہیں
یار سے چھیڑ چلی جائے اسدؔگر نہیں وصل تو حسرت ہی سہی
یوں تو ہنگامے اٹھاتے نہیں دیوانۂ عشقمگر اے دوست کچھ ایسوں کا ٹھکانا بھی نہیں
دیکھنے کے لیے سارا عالم بھی کمچاہنے کے لیے ایک چہرا بہت
شاعری میں زلف کا موضوع بہت دراز رہا ہے ۔ کلاسیکی شاعری میں تو زلف کے موضوع کے تئیں شاعروں نے بے پناہ دلچسپی دکھائی ہے یہ زلف کہیں رات کی طوالت کا بیانیہ ہے تو کہیں اس کی تاریکی کا ۔اور اسے ایسی ایسی نادر تشبہیوں ، استعاروں اور علامتوں کے ذریعے سے برتا گیا ہے کہ پڑھنے والا حیران رہ جاتا ہے ۔ شاعری کا یہ حصہ بھی شعرا کے بے پناہ تخیل کی عمدہ مثال ہے ۔
اردو شاعری کا ایک کمال یہ بھی ہے کہ اس میں بہت سی ایسی لفظیات جو خالص مذہبی تناظر سے جڑی ہوئی تھیں نئے رنگ اور روپ کے ساتھ برتی گئی ہیں اور اس برتاؤ میں ان کے سابقہ تناظر کی سنجیدگی کی جگہ شگفتگی ، کھلے پن ، اور ذرا سی بذلہ سنجی نے لے لی ہے ۔ دعا کا لفظ بھی ایک ایسا ہی لفظ ہے ۔ آپ اس انتخاب میں دیکھیں گے کہ کس طرح ایک عاشق معشوق کے وصال کی دعائیں کرتا ہے ، اس کی دعائیں کس طرح بے اثر ہیں ۔ کبھی وہ عشق سے تنگ آکر ترک عشق کی دعا کرتا ہے لیکن جب دل ہی نہ چاہے تو دعا میں اثر کہاں ۔ اس طرح کی اور بہت سی پرلطف صورتیں ہمارے اس انتخاب میں موجود ہیں ۔
عام زندگی میں ہم پھول کی خوشبو اور اس کے الگ الگ رنگوں کےعلاوہ اورکچھ نہیں دیکھتے ۔ پھول کوموضوع بنانےوالی شاعری کا ہمارا یہ انتخاب پڑھ کرآپ کوحیرانی ہوگی کہ شاعروں نے پھول کو کتنے زاویوں سے دیکھا اوربرتا ہے ۔ پھول اس کی خوبصورتی اوراس کی نرمی کو محبوب کے حسن سے ملا کربھی دیکھا گیا ہے اوراس کے مرجھا نے کو حسن کے زوال اوربے ثباتیِ زندگی کی علامت بھی بنایا گیا ہے ۔ پھول کے ساتھ کانٹوں کا کرداراوربھی دلچسپ ہے ۔ کانٹوں کونسبتاً ثبات حاصل ہے اوران کے کردارمیں دوغلہ پن نہیں ۔ ہمیں پتا ہے کہ کانٹے چھب سکتے ہیں اورتکلیف پہنچا سکتے ہیں اس لئے ان سے دوری بنائ جاسکتی ہے لیکن پھولوں کی خوبصورتی کے دھوکے میں آکرہم ان سے قربت بنا لیتے ہیں اور نقصان اٹھاتے ہیں ۔ یہاں پھول اور کانٹے مختلف انسانی کرداروں کی استعاراتی تعبیر ہیں ۔
शदشد
happy
सदصد
hundred
सौ
एक सौ, शत । सद سد) अ.-रोक, आड़, रुकावट, बाधा।
सूदسود
profit, gain, interest
लाभ, नफ़अ
शादشاد
happy, glad, cheerful
ख़ुश
प्रसन्न, हर्षत, खुश, आनंदित, मौज में।
محمد عربی
محمد عنایت اللہ اسد سبحانی
2010اسلامیات
طوفان سے ساحل تک
محمد اسد
1961
برج خموشاں
غصے کی نئی فصل
1997افسانہ
جو کہانیاں لکھیں
2006افسانہ
کھڑکی بھر آسمان
نربدا اور دوسری کہانیاں
2003افسانہ
ٹکڑوں میں کہی گئی کہانی
2015افسانہ
تیسرے پہر کی کہانیاں
صحیفۂ چین
سید اسد علی انوری
تاریخ
اسلام دوراہے پر
1968اسلامیات
کلیات اسعد بدایونی
2008کلیات
اسلامی مملکت و حکومت کے بنیادی اصول
1963اسلامیات
محمد اسد بندۂ صحرائی
2011
خزینہ نوحہ جات
سید اسد علی
1947
سب اک چراغ کے پروانے ہونا چاہتے ہیںعجیب لوگ ہیں دیوانے ہونا چاہتے ہیں
ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کابس اک نگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا
وحشت خواب عدم شور تماشا ہے اسدؔجو مزہ جوہر نہیں آئینۂ تعبیر کا
میں نے مجنوں پہ لڑکپن میں اسدؔسنگ اٹھایا تھا کہ سر یاد آیا
میری رسوائی کے اسباب ہیں میرے اندرآدمی ہوں سو بہت خواب ہیں میرے اندر
اس رنگ سے اٹھائی کل اس نے اسدؔ کی نعشدشمن بھی جس کو دیکھ کے غم ناک ہو گئے
بیداد عشق سے نہیں ڈرتا مگر اسدؔجس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا
ہے اب اس معمورہ میں قحط غم الفت اسدؔہم نے یہ مانا کہ دلی میں رہیں کھاویں گے کیا
اتنا تو بتا جاؤ خفا ہونے سے پہلےوہ کیا کریں جو تم سے خفا ہو نہیں سکتے
دیکھا اسدؔ کو خلوت و جلوت میں بارہادیوانہ گر نہیں ہے تو ہشیار بھی نہیں
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books