aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".bult"
محمد یونس بٹ
born.1962
مصنف
ناز بٹ
شاعر
رضیہ بٹ
1924 - 2012
طارق بٹ
born.1950
محمد عاصم بٹ
born.1966
نثار عزیز بٹ
born.1927
روبینہ بٹ
کلیم احسان بٹ
مبشر احمد بٹ
مدیر
غلام رسول بٹ
علی محمد بٹ
ثناء اللہ بٹ
عبدالاحد بٹ
عباس علی بٹ
احسن بٹ
مترجم
قوم اپنی جو زرو و مال جہاں پر مرتیبت فروشی کے عوض بت شکنی کیوں کرتی
جب ارض خدا کے کعبے سےسب بت اٹھوائے جائیں گے
بت شکن اٹھ گئے باقی جو رہے بت گر ہیںتھا براہیم پدر اور پسر آزر ہیں
سچ کہتے ہو خودبین و خود آرا ہوں نہ کیوں ہوںبیٹھا ہے بت آئنہ سیما مرے آگے
بت بھی رکھے ہیں نمازیں بھی ادا ہوتی ہیںدل مرا دل نہیں اللہ کا گھر لگتا ہے
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
बेल्टبلٹ
belt
बलूतبلوط
oak
दे. ‘बल्लूत', वही शुद्ध है।
کلیات بلھے شاہ
بلھے شاہ کا کلام
ترجمہ
شبو اور وحشی
ناول
کاروان وجود
افرا تفریح
آگ
سائیں بلھے شاہ
جے ۔آر۔ پوری
شرح
تصوف
دستک
قصہ / داستان
سونے چاندی کے بت
خواجہ احمد عباس
مضامین
دائرہ
گل بانو
خواتین کی تحریریں
ناتمام
دل اور پتھر
رومانی
مسرتوں کا شہر
حسن اور اس پہ حسن ظن رہ گئی بوالہوس کی شرماپنے پہ اعتماد ہے غیر کو آزمائے کیوں
میں سمندر بھی ہوں موتی بھی ہوں غوطہ زن بھیکوئی بھی نام مرا لے کے بلا لے مجھ کو
سورج میں لگے دھبا فطرت کے کرشمے ہیںبت ہم کو کہیں کافر اللہ کی مرضی ہے
ہزار توڑ کے آ جاؤں اس سے رشتہ وسیمؔمیں جانتا ہوں وہ جب چاہے گا بلا لے گا
اب تو جاتے ہیں بت کدے سے میرؔپھر ملیں گے اگر خدا لایا
آخری بت خدا نہ کیوں ٹھہرےبت شکن بت گری کو بھول گیا
یا رب مجھے محفوظ رکھ اس بت کے ستم سےمیں اس کی عنایت کا طلب گار نہیں ہوں
کیا بتاؤں میں کہاں یوں ہی چلا جاتا ہوںجو مجھے پھر سے بلا لے وہ اشارہ نہ رہا
منتظر ہوں کہ ستاروں کی ذرا آنکھ لگےچاند کو چھت پہ بلا لوں گا اشارہ کر کے
ہے عاشقی میں رسم الگ سب سے بیٹھنابت خانہ بھی حرم بھی کلیسا بھی چھوڑ دے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books