aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".ulld"
جگر مراد آبادی
1890 - 1960
شاعر
منور رانا
1952 - 2024
حسرتؔ موہانی
1878 - 1951
اسرار الحق مجاز
1911 - 1955
علی زریون
born.1983
زبیر علی تابش
born.1987
حیدر علی آتش
1778 - 1847
میر انیس
1803 - 1874
رسا چغتائی
1928 - 2018
علی سردار جعفری
1913 - 2000
شاد عظیم آبادی
1846 - 1927
فانی بدایونی
1879 - 1941
فنا نظامی کانپوری
1922 - 1988
احسان دانش
1914 - 1982
سراج اورنگ آبادی
1712 - 1764
ہے نسیم بہار گرد آلودخاک اڑتی ہے اس مکان میں کیا
یہ شیو بکس ہے اور یہ ہے اولڈ اسپائسنہیں حضور کی جھونجل کا اب کوئی باعث
کیا تھا عہد جب لمحوں میں ہم نےتو ساری عمر ایفا کیوں کریں ہم
جو عہد ہی کوئی نہ ہوتو کیا غم شکستگی
جس میں کاہل بھی ہیں، غافل بھی ہیں، ہشیار بھی ہیں اپنے اپنے گھروں میں بیٹھاریڈیوکمنٹری سن رہا تھا۔ دوسرا انبوہ ان سفید پوشوں پر مشتمل تھا، جو عزت کی خاطر اپنی اپنی چھاتیوں پر خالی ایریل لگاکر خود ایرانی ہوٹلوں اور پان کی دکانوں کے سامنے کھڑے کمنٹری سن...
بڑھاپا کئی وجہوں سےزندگی کا ایک سخت ترین مرحلہ ہے۔ ایک وجہ تو یہی ہے کہ آدمی طبعی زندگی کے آخری ایام میں ہوتا ہے اورموت سےبہت قریب ہوجاتا ہے، دوسری وجہ تیزی کے ساتھ جسمانی قوت کا جاتے رہنا ہے لیکن ایک بات اورجوانسان کو ذہنی سطح پرپریشان رکھتی ہے وہ ماضی کا اپنے کل وجود کے ساتھ عود کرآنا ہے۔ یہ ناسٹلجیائی کیفیت زندگی کے اس مرحلےمیں اورزیادہ شدید ہوجاتی ہے۔ شاعری میں بڑھاپے کی ان کربناک کیفیتوں کا الگ الگ طرح سے اظہار ہوا ہے۔ بڑھاپےکوموضوع بنانے والی شاعری کےاوربھی کئی پہلوہیں۔ اس کا خالص عشقیہ اورجنسی سیاق بھی بہت دلچسپ ہے ۔
فن کارکی سب سے بڑی قوت اس کا تخیل ہوتا ہے ۔ وہ اسی کے سہارے نئے جہانوں کی سیرکرتا ہے اورگزرے ہوئے وقت کی کیفیتوں کو پوری شدت کے ساتھ تخلیقی بساط پر پھیلاتا ہے ۔ بچپن ، اس کےجذبات واحساسات اوراس کی معصومیت کا جوایک سچا اظہار شاعری میں نظرآتا ہے اس کی وجہ بھی یہی ہے ۔ ہم بچپن اوراس کی کیفیتوں کومحسوس کرسکتے ہیں لیکن زبان نہیں دے سکتے ، بچپن کو موضوع بنانے والی یہ شاعری ہمارے اسی عجز کا بدل ہے ۔
عمررسیدگی کے مسائل
خلافت و ملوکیت
سید ابوالاعلیٰ مودودی
اسلامیات
بٹ کوائن،بلاک چین اور کرپٹو کرنسی
ذیشان الحسن عثمانی
معاشیات
تحفۃ اللذات محبوبیہ (خوان نعمت آصفیہ)
غلام محبوب حیدرآبادی
دستر خوان
مثنوی سحر البیان
میر حسن
مثنوی
کتاب الہند
ابو ریحان البیرونی
فلسفہ
250، سالہ انسان
آیۃ اللہ العظمٰی خمینی
اردو ناول کی تاریخ اور تنقید
علی عباس حسینی
ناول تنقید
شعور
افسانہ
فیروزاللغات اردو جامع
مولوی فیروز الدین
لغات و فرہنگ
بات سے بات
واصف علی واصف
اخلاقیات
معراج العروض
عارف حسن خان
علم عروض / عروض
دل دریا سمندر
مضامین
جستجو کا سفر
ناول
علم عروض اور اردو شاعری
محمد اسلم ضیاء
شمس المعارف الکبریٰ
فٹ لائٹس کے قریب اسٹیج کے بائیں کنارے چوبی منقش چینی صندوق پر ایک سیاہ ایرانی بلی نخوت سے متمکن ہے۔ کمرے کا سارا سازو سامان خستہ اور بوسیدہ۔ دائیں اور بائیں پہلو کی دیواروں میں دروازے۔ دریچے کے اوپر کُکو کلاک جو آٹھ بجا رہا ہے۔ سیاہ ریشمی کیمونو...
اس جواب سے میرا دل بیٹھ گیا، مگر میں نے پھر ہمت کرکے کہا، ’’میں (Bulbul and the Rose) سناتی ہوں۔‘‘ یہ کہہ کے میں نے پیانو کے نوٹ پر نظر گاڑ کر، بجانا شروع کیا۔ پیانو سے ایک درد انگیز فریاد (یاد ہے، یہ مس میری کے الفاظ ہیں،...
O father, dear father I've made up my mind, To marry at present I don't feel inclined....
لیکن انگریزوں کی تحریروں اور حکمت عملی میں ’’ہندوستانی‘‘ کو ’’ہندی/ہندوی‘‘ پر بحیثیت اسم زبان ترجیح کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے اس زبان کو صرف مسلمانوں سے مختص قرار دیا۔ وہ ’’ہندی‘‘ زبان کو ’’ہندوؤں کی زبان‘‘، اور ایک الگ طرح کی زبان قرار دینے...
(۶) لفظ کی شکل وصورت میں (یعنی غالباً املا میں) کیا کیا تغیر ہوئے، اس کا تصفیہ صرف اس تاریخ کی حد تک ہو سکتا ہے، جس تاریخ سے اس کی تحریری شکل ہمارے پاس موجود ہے۔ لیکن یہاں مولوی عبدالحق صاحب نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ...
عہد آزادی نے ایسی ڈال دی ہے ابتریاب تو ہر تانیث اور تذکیر میں ہے ہمسری
And the old, Made Explicit, Understood...
نہ جانے کیسا پاگل پن تھا۔ انوکھا اور دل چسپ۔ پر اب تو کہکشاں کا یہ نقرئی راستہ پریوں کی سرزمین تک پہنچنے سے پہلے ہی ختم ہوچکا ہے۔ کیسی تھکن، کیسی اکتاہٹ، کیسی بے کیفی۔ آدھے جلے ہوئے سگرٹوں کا بجھا بجھا دھواں فرن کے خشک پتّوں کے اوپر...
وہ کہتا ہے، ’’انسان کے لیے آنے والا زمانہ تکلیف دہ، مشکل بلکہ غالباً مایوس کن ہے اور اس کے مستقبل کے لیے جو امید ظاہر کی جاسکتی ہے وہ بہت زیادہ نہیں ہے۔‘‘ "…THE OUT LOOK FOR MAN, IT PAINFUL, DIFFICULT, PERHAPS DESPARATE, AND THE HOPE THAT CAN BE...
The story of Heer and Ranjha is about six centuries old now. Ranjha was the son of a landlord and lived in Takht Hazara by the river Chenab. Heer was the daughter of another prosperous person from Jhang. Both were young and beautiful but they were destined to suffer immeasurably....
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books