aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "bhaa.nd"
چندر بھان کیفی دہلوی
1878/79 - 1941
شاعر
ادے بھانو ہنس
born.1926
مصنف
پنڈت چندر بھان برہمن
1574 - 1662
اندر بھان بھسین اندر
born.1936
جیا لال بھان برق کشمیری
بندرابن داس خوشگو
died.1756/7
چندربھان بھاردواج
چندربھان
نیل پدمنا بھن
پنڈت سورج بھان
دارالطبع بندوبست، حیدرآباد
ناشر
سورج بھان میٹر راجپوت
بھانو دت شرما
مترجم
ویربھان چاولہ
نیل، پدمنابھن
شام ہی سے دکان دید ہے بندنہیں نقصان تک دکان میں کیا
روٹی کے ناچ تو ہیں سبھی خلق میں پڑےکچھ بھانڈ بھیگتے یہ نہیں پھرتے ناچتے
ہیجڑے بھانڈ زنانے کی خوشامد کیجےمست و ہشیار دوانے کی خوشامد کیجے
شاہی اور شہر آبادی کا تو ذکر ہی کیا، اب سے چالیس پچاس سال پہلے تک دلی میں ایک سے ایک منچلا رئیس تھا۔ ریاست تو خیر باپ دادا کے ساتھ ۱۸۵۷ء میں ختم ہو گئی تھی مگر فرنگی سرکار سے جو گزارا انہیں ملتا تھا، اس میں بھی ان کے ٹھاٹ باٹ دیکھنے کے لائق تھے۔ انہیں میں سے ایک بگڑے دل رئیس تھے جو اپنی شاہ خرچیوں کی وجہ سے نواب صاحب کہلانے لگے تھے۔ انہیں نت نئی س...
بجاتا ہے ڈھولک موا رات بھریہ بھڑوا کوئی بھانڈ ہے یا کہ نٹ
ایسے اشعار کا مجموعہ جس میں کسی خیال کو تسلسل سے پیش کیا جائے اسے قطعہ کہتے ہیں ۔یہ دو شعروں پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں میں باہمی ربط ضروری ہوتا ہے اگر کسی غزل میں ایک سے زیادہ قطعات موجود ہوں تو اس غزل کو قطعہ بند غزل کہا جاتا ہے ۔
भाँडبھانڈ
Jester; mimic; a blab
راستہ بند ہے
مصطفیٰ کریم
ناول
جیلانی بانو
کہانیاں/ افسانے
بند قبا
محسن نقوی
مجموعہ
محمد حمید شاہد کی افسانہ نگاری
زوار طالب چودھری
فکشن تنقید
راہیں بند نہیں
مولانا وحیدالدین خاں
ہدایت نامہ بندوبست و مالگزاری
سر ولیم میور
قانون / آئین
کہانی رانی کیتکی اور کنور اودے بھان کی
انشا اللہ خاں انشا
داستان
بند مٹھی میں جگنو
منشایاد
افسانہ
داستان رانی کیتکی اور کنور اودے بھان کی
افسانوی ادب
سجاد ظہیر کا دور اسیری
سوانح حیات
چہار چمن
تاریخ
سفینۂ خوشگو
تذکرہ
بند آنکھوں سے پرے
محمد حمید شاہد
بند راستے
ابن کنول
ان کو تہذیب نے ہر بند سے آزاد کیالا کے کعبے سے صنم خانے میں آباد کیا
قید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک ہیںموت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں
بند ہے مے کدوں کے دروازےہم تو بس یوں ہی چل نکلتے ہیں
جو تمہاری ہی سمت کھلتے ہیںبند کر دوں کچھ اس طرح کہ یہاں
اٹھ مری جان مرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھےتوڑ کر رسم کا بت بند قدامت سے نکل
گئی عمر در بند فکر غزلسو اس فن کو ایسا بڑا کر چلے
میں جبر ہوں تو جبر کی تائید بند ہومیں صبر ہوں تو مجھ کو دعا دینی چاہیے
بھانپ ہی لیں گے اشارہ سر محفل جو کیاتاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں
اک خشک قلم اک بند گھڑیمت روکو انہیں پاس آنے دو
بند کر کے مری آنکھیں وہ شرارت سے ہنسےبوجھے جانے کا میں ہر روز تماشا دیکھوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books