aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "bolling"
جمیلہ خانم بلیغ
مصنف
قمر بلیغ وقار
ناشر
بلیغ آسنسولوی
مدیر
بوسنگ نیلسن ایل
دیکھ کے اپنی ٹیم کی درگت ہاتھی چونکاخود کرنے بالنگ کور سے آیا دوڑا
خود سے اس بات پہ سو بار وہ الجھا ہوگاکل وہ آئے گی تو میں اس سے نہیں بولوں گا
تم نہیں بولتی ہو مت بولوہم بھی اب تم سے نہیں بولیں گے
گفتگو تو نے سکھائی ہے کہ میں گونگا تھااب میں بولوں گا تو باتوں میں اثر بھی دینا
شور کروں گا اور نہ کچھ بھی بولوں گاخاموشی سے اپنا رونا رو لوں گا
عورت کو موضوع بنانے والی شاعری عورت کے حسن ، اس کی صنفی خصوصیات ، اس کے تئیں اختیار کئے جانے والے مرداساس سماج کے رویوں اور دیگر بہت سے پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے ۔ عورت کی اس کتھا کے مختلف رنگوں کو ہمارے اس انتخاب میں دیکھئے ۔
نئے سال کی آمد کو لوگ ایک جشن کے طور پر مناتے ہیں ۔ یہ ایک سال کو الوداع کہہ کر دوسرے سال کو استقبال کرنے کا موقع ہوتا ہے ۔ یہ زندگی میں وہ واحد لمحات ہوتے ہیں جب انسان زندگی کے گزرنے اور فنا کی طرف بڑھنے کے احساس کو بھول کر ایک لمحاتی سرشاری میں محو ہوجاتا ہے۔ نئے سال کی آمد سے وابستہ اور بھی کئی فکری اور جذباتی رویے ہیں ، ہمارا یہ انتخاب ان سب پر مشتمل ہے ۔
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
बॉलिंगبالنگ
balling
داستان امیر حمزہ
وقار عظیم
داستان
نظمیں
نظیر اکبرآبادی
نظم
ثانوی مدارس میں تدریس
فکر بلیغ
شاد عظیم آبادی
مرثیہ تنقید
کلام میر
میر تقی میر
انتخاب
زرق بلیغ
محمد ممتاز الرحمٰن
مجموعہ
بالغ نظر نثر نگار
محمد شرف الدین ساحل
خواتین کی تحریریں
کشیر بیینگ اے ہسٹری آف کشمیر
جی. ایم. ڈی. صوفی
ہندوستانی تاریخ
غزلیں (بالغ مبتدیوں کے لئے)
نامعلوم مصنف
غزل
بولیں بتول آج قلق ہے مجھے کمالرویا ہے یہ حسین کہ آنکھیں ہیں دونوں لال
پھر کونجیں بولیں گھاس کے ہرے سمندر میںرت آئی پیلے پھولوں کی تم یاد آئے
یہ سمجھ کے مانا ہے سچ تمہاری باتوں کواتنے خوبصورت لب جھوٹ کیسے بولیں گے
آنگن میں پھر چڑیاں بولیںتو اب سو کر اٹھا ہوگا
نہ جانے شہر میں کس کس سے جھوٹ بولوں گامیں گھر کے پھولوں کو شاداب دیکھنے کے لیے
جو منہ بنا کے کسی دن نہ مجھ سے روٹھ سکیجو یہ بھی کہہ نہ سکی جا نہ بولوں گی تجھ سے
کچھ لوگ جو خاموش ہیں یہ سوچ رہے ہیںسچ بولیں گے جب سچ کے ذرا دام بڑھیں گے
بچوں کے دہن سے بولوں گاچڑیوں کی زباں سے گاؤں گا
کیا کیا مچی ہیں یارو برسات کی بہاریںبولیں بئے بٹیریں قمری پکارے کو کو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books