aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "burish"
ترقی اردو بیورو، نئی دہلی
مصنف
بورس پیسترنک
باطش لدھیانوی
ایمل برنس
1889 - 1972
آرٹس پروموشن بیورو
ناشر
برگ بشیر آرائیں
پروین ضابط بینش
بورس شکوندن
بورس پترین
مدیر
بورس پولیوائے
بریس لاورینیف
بورس پونو ماریف
پبلی کیشنس بیورو، محکمہ اطلاعات، یو۔ پی۔
بیورو آف اسلامک پبلیکیشنز، حیدرآباد
پبلیکیشنس بیورو نظامت اطلاعات، لکھنؤ
نہ اتنا برش تیغ جفا پر ناز فرماؤمرے دریائے بے تابی میں ہے اک موج خوں وہ بھی
وہ اپنی برش تیغ نظر کو دیکھتے ہیںہم ان کو دیکھتے ہیں اور جگر کو دیکھتے ہیں
ثبوت محکمیٔ جاں تھی جس کی برش نازاسی کی تیغ سے رشتہ رگ گلو کا بھی ہو
تیغ آہن سے سوا ہے برش تیغ زباںحق کو باطل سے کرے گی تری تقریر جدا
الامان اس برش تیغ نظر سے الامانمانتی ہے برق بھی لوہا تیری تلوار کا
بارش کا لطف یا تو آپ بھیگ کر لیتے ہوں گے یا بالکنی میں بیٹھ کر گرتی ہوئی بوندوں اور چمک دار آسمان کو دیکھ کر، لیکن کیا آپ نے ایسی شاعری پڑھی ہے جو صرف برسات ہی نہیں بلکہ بے موسم بھی برسات کا مزہ دیتی ہو ؟ ۔ یہاں ہم آپ کے لئے ایسی ہی شاعری پیش کر رہے ہیں جو برسات کے خوبصورت موسم کو موضوع بناتی ہے ۔ اس برساتی موسم میں اگر آپ یہ شاعری پڑھیں گے تو شاید کچھ ایسا ہو، جو یادگار ہوجائے۔
عشق کی کہانی میں شکوہ شکایتوں کی اپنی ایک جگہ اور اپنا ایک لطف ہے ۔ اس موقع پر عاشق کاکمال یہ ہوتا ہے کہ وہ معشوق کے ظلم وجفا اور اس کی بے اعتنائی کا شکوہ اس طور پر کرتا ہے کہ معشوق مدعا بھی پا جائے اور عاشق بدنام بھی نہ ہو ۔ عشق کی کہانی کا یہ دلچسپ حصہ ہمارے اس انتخاب میں پڑھئے ۔
چراغ اور اس کی روشنی کو شاعری میں ایک مثبت قدر کے طور پر دیکھا گیا ہے ۔ چراغ اپنی ناتوانی اور بجھ جانے کے قوی امکان کے باوجود اندھیرے کے خلاف ایک محاذ کھولے رہتا ہے اور روشنی لٹاتا رہتا ہے ۔ چراغ کے اور بھی کئی استعاراتی پہلو ہیں جو اور زیادہ دلچسپ ہیں ۔ ہمارا یہ ایک چھوٹا سا انتخاب پڑھئے ۔
बुरिशبرش
cutting, sharpness
बूदशبودش
existence
बादशाहبادشاہ
a king, a sovereign, brave, courageous
राजा, शासक, नरेश
शासक, नरेश, राजा।
बा-रेशبا ریش
bearded
پہلی بارش
ناصر کاظمی
غزل
درس بلاغت
زبان
باتوں کی بارش میں بھیگتی لڑکی
مظہر الاسلام
افسانہ
بری عورت کی کتھا
کشور ناہید
خود نوشت
ڈاکٹر ژواگو
ناول
ڈاکٹر زواگو
پیلی بارش
خولیو لیامازاریس
برش قلم
شمیم احمد
تنقید
بارش کی آواز
امجد اسلام امجد
مجموعہ
مارکسزم کیا ہے
سیاسی تحریکیں
بارش سنگ
جیلانی بانو
تاریخی
بارش
سعود عثمانی
شاعری
بارش، بارش
سنجیو جیسوال سنجے
پرتھم بکس
برش تیغ ادائے دوست کا احساس ہےاب رہین منت تیر قضا کوئی نہیں
برش تیغ نہ میلی ہو جائےبا صفا ہوں وہ گلا چاہتا ہے
وہ پیش برش شمشیر بھی گواہی میںکف بلند میں اک شاخ یاسمیں لایا
لبوں سے کام برش کا لیا گیا ہوگاکہ انگ انگ ترا مہر تاب کیسے ہوا
چہرے پہ گرد عمر رواں کا ظہور ہےبانہوں کے بالے بوسوں کی بارش کہاں ہے اب
تم روغن خوں برش شمشیر سے بھر کرجو چاہو مرے جسم سے تصویر نکالو
ہائے وہ اک نشتر آگیں نیشتر افروز یادجس کے آگے ہیچ اپنی برش انفاس بھی
برش تیغ بھی ہے پھول کی مہکار بھی ہےوہ خموشی کہ جو صد موجب اظہار بھی ہے
نالۂ نیم شبی کو ہے مری یہ تاکیدکاٹ میں برش شمشیر سے آگے بڑھ جا
گراں بہا ہے مباحث کی شبنم آگینیاگرچہ برش صمصام بھی ضروری ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books