aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "dar-ba-dar"
ڈاکٹر بی ایل ڈھینگرا
مصنف
دربار عالیہ مرشدآباد شریف، پیشاور
ناشر
بی اے ڈار
مدیر
بال گنگا دھر تلک جی مہاراج
ڈاکٹر تحسین بی بی
رسوا ہوئے ذلیل ہوئے در بدر ہوئےحق بات لب پہ آئی تو ہم بے ہنر ہوئے
در بدر سر جھکائے پھرتا ہےعارضی اقتدار کی خاطر
شہر میں مزدور جیسا در بدر کوئی نہیںجس نے سب کے گھر بنائے اوس کا گھر کوئی نہیں
در بدر مزدور کی تقدیر سوچمر گیا ہے کیوں بھلا رہ گیر سوچ
کیسے کہیں در بدر نہیں ہمگھر میں بھی ہیں اور گھر نہیں ہم
عورت کو موضوع بنانے والی شاعری عورت کے حسن ، اس کی صنفی خصوصیات ، اس کے تئیں اختیار کئے جانے والے مرداساس سماج کے رویوں اور دیگر بہت سے پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے ۔ عورت کی اس کتھا کے مختلف رنگوں کو ہمارے اس انتخاب میں دیکھئے ۔
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
یوم آزادی پر لکھی یہ نظمیں ہمیں ہمارے ملک کی عظمت کا احساس کراتی ہیں -
दर-ब-दरدر بدر
from door to door
दर-ब-दरدر بہ در
در بہ در
پروین کمار اشک
دم باز دم ساز
انتصار حسین
اشاریہ کلام اقبال اردو
یاسمین رفیق
انتخاب
درد بیدرد
چشتی سلیم بیدرد
مجموعہ
باب در باب
سید محبوب احمد
بیدرد
سلمیٰ کنول
ناول
بردا رفتن صمام حسن
نامعلوم مصنف
حصار بے درو دیوار
یاسمین حمید
بے در و دیوار
سید احمد شمیم
بہت دیر بعد
رانو
ڏور بي اوڏا سپرين
تاجل بیوس
رسالہ بیست باب در معرفت اسطرلاب
خواجہ نصیر الدین
علم نجوم
قواعد تندرستی
خواجہ نصیرالدین طوسی
فرہنگ ایران دربرخورد با فرہنگ ہائی دیگر
در بہ در ٹھوکریں کھائیں تو یہ معلوم ہواگھر کسے کہتے ہیں کیا چیز ہے بے گھر ہونا
کیا بتاؤں کیسا خود کو در بدر میں نے کیاعمر بھر کس کس کے حصے کا سفر میں نے کیا
در بدر جاؤں یہ کہاں ممکنمیں بکھر جاؤں یہ کہاں ممکن
لوگ پھرتے ہیں در بدر تنہاہو گیا کیا ہر ایک گھر تنہا
رات گزری ہے در بدر ہو کرزندگی تجھ سے بے خبر ہو کر
آوارۂ حرص در بہ در پھرتا ہےہم سنگ فلاخن پئے زر پھرتا ہے
لیے پھرا جو مجھے در بہ در زمانے میںخیال تجھ کو دل بے قرار کس کا تھا
شہر شہر ڈھونڈ آئے در بدر پکار آئےسینہ چاک نکلے تھے اور دل فگار آئے
صورت سحر جاؤں اور در بدر جاؤںاب تو فیصلہ ٹھہرا رات سے گزر جاؤں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books