aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "dar-o-baam-e-shab"
اراکین مجلس انتظامی بزم شاب
مدیر
ادارۂ شب رنگ، الہ آباد
مصنف
بزم شاد، پٹنہ
ناشر
دار عرفات، لکھنؤ
بزم صدف انٹرنیشنل
عطیہ کار
حلقۂ بزم ادب، للت پور
بزم ساز و ادب، دہلی
اراکین بزم ادب، دہلی
بزم اقبال، لاہور
ڈاکٹر اے وحید
بزم خواتین، حیدرآباد
بزم گلستان اردو
بزم اہل قلم ہزارہ
بزم خاصان ادب، حیدرآباد
بزم ارباب ادب، کلکتہ
خواب لکھتی رہیں آنکھیں در و بام شب پرصبح اک پہلو دکھاتی رہی سچائی کا
شرط دیوار و در و بام اٹھا دی ہے تو کیاقید پھر قید ہے زنجیر بڑھا دی ہے تو کیا
آنکھوں میں دمک اٹھی ہے تصویر در و بامیہ کون گیا میرے برابر سے نکل کر
کل ساتھ تھا کوئی تو در و بام تھے روشنتنہا ہوں وسیمؔ آج تو گھر کاٹ رہا ہے
کانوں میں چھما چھم کو در و بام نے باندھابارش کا مزہ ڈھلتی ہوئی شام نے باندھا
دیر وحرم اور ان سے وابستہ افراد کے درمیان کی کشمکش اور جھگڑے بہت پرانے ہیں اور روز بروز بھیانک روپ اختیار کرتے جارہے ہیں ۔ شاعروں نے اس موضوع میں ابتدا سے ہی دلچسپی لی ہے اور دیر وحرم کے محدود دائرے میں بند ہوکر سوچنے والے لوگوں کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔ دیر وحرم پر ہمارے منتخب کردہ ان اشعار کو پڑھ کو آپ کو اندازہ ہوگا کہ شاعری کی دنیا کتنی کھلی ہوئی ، کشادہ اور زندگی سے بھرپور ہے ۔
آج کے شراب پینے والے ساقی کو کیا جانیں ، انہیں کیا پتا ساقی کے دم سے میخانے کی رونق کیسی ہوتی تھی اور کیوں مے خواروں کے لئے ساقی کی آنکھیں شراب سے بھرے ہوئے جاموں سے زیادہ لذت انگیزیز اور نشہ آور ہوتی تھیں ۔ اب تو ساقی بار کے بیرے میں تبدیل ہوگیا ہے ۔مگر کلاسیکی شاعری میں ساقی کا ایک وسیع پس منظر ہوتا تھا۔ ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو ساقی کے دلچسپ کردار سے متعارف کرائے گا ۔
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
दर-ओ-बाम-ए-शबدر و بام شب
door and roof of night
دروبام تخیل
فرخ ہمایوں
شاعری
آخر شب کے ہمسفر
قرۃالعین حیدر
ناول
گرگ شب
اکرام اللہ
آخرشب کے ہمسفر
تاریخی
سلسلہ روز و شب
صالحہ عابد حسین
خود نوشت
پیمان شب
نصیر گیلانی
مشرف عالم ذوقی
ناول تنقید
دختر شب
رائیڈر ہیگرڈ
زیروبم
فارغ بخاری
پس پردہ شب
حسین الحق
افسانہ
منزل شب
مختار صدیقی
مجموعہ
میرے گزشتہ روز وشب
جگن ناتھ آزاد
متاع آخرشب
حفیظ میرٹھی
شرح بال جبریل
خواجہ حمید یزدانی
شرح
فراق: دیار شب کا مسافر
شمیم حنفی
تنقید
جس کی سانسوں سے مہکتے تھے در و بام ترےاے مکاں بول کہاں اب وہ مکیں رہتا ہے
اتنی وحشت ہے در و بام ڈراتے ہیں مجھےکتنی ویران ہوں میں لوگ بتاتے ہیں مجھے
جل اٹھے بزم غیر کے در و بامجب بھی ہم خانماں خراب آئے
خواب کی راہ میں آئے نہ در و بام کبھیاس مسافر نے اٹھایا نہیں آرام کبھی
سونے پڑے ہیں دل کے در و بام اے ظہیرؔلاہور جب سے چھوڑ کے جان غزل گیا
مری نظر کو در و بام پر لگایا ہوا ہےچلو کسی نے مجھے کام پر لگایا ہوا ہے
رات سناٹا در و بام کے ہونٹوں پہ سکوتراہیں چپ چاپ ہیں پتھر کے بتوں کی مانند
میں سمجھتا تھا در و بام کہاں بولتے ہیںپھر ترے بعد کھلا مجھ پہ کہ ہاں بولتے ہیں
رت ہے ایسی کہ در و بام نہ سائے ہوں گےلوگ پلکوں پہ حسیں خواب سجائے ہوں گے
یوں خوش نہ ہو اے شہر نگاراں کے در و بامیہ وادئ سفاک بھی رہنے کی نہیں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books