aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "dhaaras"
عزیز بانو داراب وفا
1926 - 2005
شاعر
پریم دھون
1923 - 2001
دارا شکوہ
1615 - 1659
سیماب سلطانپوری
born.1939
سیماب بٹالوی
طفل دارا
دھرم سنگھ مالویہ
born.1992
نام دیو ڈھسال
1949 - 2014
طفیل دارا
دھرم دیوی
born.1894
تابش دھرم کوٹی
مصنف
دھرم سروپ
بشیشر پردیب
born.1925
دھرنی دھرن سنگھی
ایم ایل دھون
مدد کرنی ہو اس کی یار کی ڈھارس بندھانا ہوبہت دیرینہ رستوں پر کسی سے ملنے جانا ہو
دیتی ہے ڈھارس ان کو پچھیتیایک ہے اس امید پہ جیتا
پیارا ہندوستان یہی ہےحسن کی تسکین عشق کی ڈھارس
جب تک نہ بہے گا یہ دھارا شاداب نہ ہوگا باغ ترااے خاک وطن دامن سے ترے دھلنے کا نہیں یہ داغ ترا
سسکیوں نے چار سو دیکھا کوئی ڈھارس نہ تھیایک تنہائی تھی اس کی گود میں سر رکھ لیا
اردو کے دس سب سے بہتریں ڈرامے یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر اب تک کے بہترین اردو ڈرامے دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے اردو ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔ یہ سائٹ اردو تاریخ کے مشہور ڈراموں کی فہرست پیش کرتی ہے۔
ढारसڈھارس
Encouragement, Lull
دھنک پر قدم
اختر ریاض الدین
سفر نامہ
فوزمبین در رد حرکت زمین
امام احمد رضا خاں بریلوی
دھنک
غلام عباس
نصابی کتاب
دھنک تیرے خیال کی
اقبال اشہر
شاعری
سلیمان خطیب اور ان کا کلام
سید مبارز الدین رفعت
تنقید
آئین اکبری جلد-002
شیخ ابوالفضل علامی
ہندوستانی تاریخ
گونج
مجموعہ
جنگل میں دھنگ
منیر نیازی
درس دھارا
شاہین عباس
نظم
دھرتی کے آنسو
حمید اختر قریشی
افسانہ
اقبال اینڈ ہز ایک ولز
درہ خیبر کے اس پار
کین مارٹن فالٹ
نپولین بوناپارٹ
دھرم دیو
سوانح حیات
دھرتی کو آکاش پکارے
شکیل بدایونی
گیت
غزل دھارا
غزل
آج سے ٹھیک آٹھ برس پہلے کی بات ہے۔ ہندو سبھا کالج کے سامنے جو خوبصورت شادی گھر ہے اس میں ہمارے دوست بشیشر ناتھ کی برات ٹھہری ہوئی تھی۔ تقریباً تین ساڑھے تین سو کے قریب مہمان تھے جو امرتسر اور لاہور کی نامور طوائفوں کا مجرا سننے کے...
وہ جو پوچھے تو دل کو ڈھارس ہووہ جو دیکھے تو زخم بھر جائیں
آ، دوستی محبت اور برابری سے محروم مخلوق کی ڈھارس بندھانے آآ، اور جلدی آ
ہر ٹوٹے ہوئے دل کی ڈھارس ہے ترا وعدہجڑتے ہیں اسی مے سے درکے ہوئے پیمانے
باہر اندر تلخ اندھیرا کس کو ڈھونڈنے نکلے ہوجوت جلا آتے چوکھٹ پر کچھ تو ڈھارس پاتے ہی
بڑا کام ڈھارس بندھانا نہیںبرابر سے رونا بڑی بات ہے
میرے تند دکھوں سے چھلنی ہو جائے گیاور تیرے یہ لوے لوے ہاتھوں کی ڈھارس
ڈھارس بندھی جو اس کیمریم نے اس سے پوچھا
کوئی بھی مرے دکھ میں دکھی ہوتا نہیں ہےڈھارس ہی بندھا جائے گلے مل کے بظاہر
بچھڑتے وقت وہ ڈھارس بندھا رہا تھا مریمیں ہنس رہا تھا اور آنسو نکل رہے تھے مرے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books