aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kaashif-e-hayaat-o-mamaat"
مکتبۂ حیات، دیوبند
ناشر
ابن حیات
مصنف
دور حیات پبلکیشن، ممبئی
انجمن حیات نو، گلبرگہ
مطبع آب حیات، سیالکوٹ
بزم حیات امروہہ، یو۔ پی۔
نغمہ حیات برائے مکتبۃ الحیات، گیا
کاشر محفل، کشمیر
مکتبہ اسلامیہ حیات العلوم، مرادآباد
کیف ایم اے
مترجم
بزم کیف، نئی دہلی
کہیں یہی تو نہیں کاشف حیات و مماتیہ حسن و عشق بظاہر ہیں بے خبر پھر بھی
بحثیں چھڑی ہوئی ہیں حیات و ممات کیسو بات بن گئی ہے فراقؔ ایک بات کی
اے حیات نو کے پیامبرمرے ساتھ چل مرے ساتھ چل
موت کیا ختم حیات غم دنیا کرناحاصل زیست ہے مرنے کی تمنا کرنا
حالات اچھے بھی ہو سکتے ہیں اور خراب بھی لیکن حالات کا لفظ عمومی طور پر زندگی کی منفی صورتوں کا ہی غماز ہوتا ہے ۔ ہم نے اس لفظ کے تحت جن شعروں کو جمع کیا ہے وہ سب زندگی کی اسی منفی قدر کا اظہاریہ ہیں۔ ان میں گزرے ہوئے اچھے وقت کو یاد کرکے دکھنی ہونے کی کیفیت بھی ہے اور حال کی بدصورتی کا نوحہ بھی۔ یہ اشعار احساس کی جس شدت کے ساتھ کہے گئے ہیں وہ خاصے کی چیز ہے ، آپ انہیں پڑھئے اور ان کیفیتوں کو محسوس کیجئے۔
اردو شاعری کا محبوب بڑی متضاد صفات سے گندھا ہوا ہے ۔ وہ مغرور بھی ہے اور حیا دار بھی ۔ شرماتا ہے توایسا کہ نظر نہیں اٹھاتا ۔ اس کی شرماہٹ کی دلچسپ صورتوں کو شاعروں نے مبالغہ آمیز انداز میں بیان کیا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور لطف اٹھائیے ۔
काशिफ़-ए-हयात-ओ-ममातکاشف حیات و ممات
Revealer; explainer of life and death
اسلام کا نظریۂ حیات و ممات
مظفر حسین مظفر
اسلامیات
قادیانی کیوں مسلمان نہیں؟
محمد منظور نعمانی
اقبال کا فلسفۂ حیات و موت
محمد حسن الاعظمی
اقبالیات تنقید
تبصرۂ حیاتِ شبلی
محمد امین زبیری
سوانح حیات
اقبال کا فلسفہ حیات و شاعری
قاضی محمد عدیل عباسی
شاعری تنقید
دعوت حیات نو
ابوالکلام آزاد
سوانح حیات ومکتوبات
پنگل وینکٹ راما ریڈی دیسمکھ
حیات ابن جبیر
سید وحیدالدین سلیم
حیات صدیق اکبر یعنی سوانح عمری حضرت ابو بکر
محمد شاہ خان
حیات امیر شریعت
جانباز مرزا
حیات و کلیات اسمٰعیل
محمد اسلم سیفی
حیات شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ
ایس۔ غلام محمد
مقدمہ آب حیات
محمد حسین آزاد
حیات ابن جوزی
مہذب شرز
مطبوعات منشی نول کشور
حیات سرور کائنات محمدﷺ
ابوبکر سراج الدین
فرق آ گیا تھا دور حیات و ممات میںآئی ہے آج یاد وہ صورت کہاں کہاں
پیغام حیات جاوداں تھاہر نغمۂ کرشن بانسری کا
کیا کھلے عقدۂ حیات و مماتہر جواب اک نیا سوال بھی ہے
سمجھ میں آنے لگا مقصد حیات و مماتوہ زاویے ترے ہجر و وصال کے دیکھے
احقرؔ فریب زیست سے اکتا گیا ہوں میںکیسا عجیب دام حیات و ممات ہے
ہر ایک خوف حیات و ممات میں گم ہےاے شب نگاہ طلوع سحر کو افشا کر
افسانۂ حیات پریشاں کے ساتھ ساتھدنیا بدل گئی غم پنہاں کے ساتھ ساتھ
لطف حیات نو ہے ہر اک انقلاب میںہیں اصل زندگی کے مزے پیچ و تاب میں
موت کو جانتے ہیں اصل حیات ابدیزندگانی کو مگر خوار و زبوں کہتے ہیں
فضاؔ ہے خالق صبح حیات پھر بھی غریبکہاں کہاں نہ افق کی تلاش میں ڈوبا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books