aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ma.anii-e-val-lailo-o-val-qamar"
پیدا ہیں صاف معنی و اللیل و القمرقرآن سے عیاں ہے بزرگی امام کی
وعدۂ وصل ہے لذت انتظار اٹھااور پھر عمر بھر اک غم اعتبار اٹھا
حیراں ہوں اس قدر کہ شب وصل بھی مجھےتو سامنے ہے اور ترا انتظار ہے
کہاں تک نہ بے ہوش و بے خود کرے گیمئے وصل ہے کوئی شربت نہیں ہے
امید وصل نے دھوکے دئیے ہیں اس قدر حسرتؔکہ اس کافر کی ہاں بھی اب نہیں معلوم ہوتی ہے
مایوسی زندگی میں ایک منفی قدر کے طور پر دیکھی جاتی ہے لیکن زندگی کی سفاکیاں مایوسی کے احساس سے نکلنے ہی نہیں دیتیں ۔ اس سب کے باوجود زندگی مسلسل مایوسی سے پیکار کئے جانے کا نام ہی ہے ۔ ہم مایوس ہوتے ہیں لیکن پھر ایک نئے حوصلے کے ساتھ ایک نئے سفر پر گامزن ہوجاتے ہیں ۔ مایوسی کی مختلف صورتوں اور جہتوں کو موضوع بنانے والا ہمارا یہ انتخاب زندگی کو خوشگوار بنانے کی ایک صورت ہے ۔
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
मअ'नी-ए-वल्लैल-ओ-वल्क़मरمعنی و اللیل و القمر
meaning of night and moon
فسانۂ آلہ دین و لیلیٰ
جارج ڈبلو ایم رینالڈز
فسانۂ الٓہ دی و لیلٰی
ناول
لیلیٰ مجنون ہوس
مرزا محمد تقی ہوسؔ
مثنوی
العلم والعلماء طلب علم کا ماضی و حال
مولانا عبدالرؤف رحمانی
بقیہ طلسم ہوش ربا
منشی احمد حسین قمر
داستان
طلسم ہوش ربا
قصہ / داستان
غزلیات چکبست کا فکری و فنی مطالعہ
سنجے کمار
ہندوستان کے زمانۂ قدیم و وسطیٰ کے کتب خانے
بمل کمار دت
تاریخ
اے خیال وصل نادر ہے مے آشامی تریپختگی ہاے کباب دل ہوئی خامی تری
منع وصل غیر پر ہنس کر کہابارے اب تم کو بھی غیرت ہو گئی
ہے شب وصل مئے وصل پیو تم بے خوفآنکھ کیوں آپ کی ہے جانب در کچھ بھی نہیں
کس طرح میں نے مانا اے اختیار والےمیت کے مثل اپنا بے اختیار رہنا
کیا جیوں لفظ میں معنی سریجنمقام اپنا دل و جان ولیؔ میں
خوش کام کرو خاطر ناکام ہمیں دوخالی ہو کہ لبریز کوئی جام ہمیں دو
تری امید وصل حور ہے اک زہد پر مبنیمگر واعظ مجھے ہر شیوۂ رندانہ آتا ہے
چشم میگوں کا ہے ولیؔ شیدایعنی بے مے خراب ہے پیہم
مے کی سرمستی ترے شعروں میں پاتا ہوں ولیؔتو مگر شیدائے رنگ غالبؔ مے نوش ہے
یہی ٹھہری جو شرط وصل لیلیٰتو استعفیٰ مرا با حسرت و یاس
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books