aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "omission"
چارلس ایلیسن بیٹس
مصنف
ایڈیسن اینڈ کو پرنٹرس، چنئی
ناشر
السٹریٹیڈ ایڈیشن کمپنی، نیویارک
ڈبلیو۔ ایلیسن فلپس
جوسف اڈیسن
کسی دراز میں پڑی ہوں گیمیری آنکھوں سے لپٹی روغنی پتلیاں
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہےآج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
اذیت ناک امیدوں سے تجھ کواماں پانے کی حسرت ہے نہیں تو
عشق کی قید میں اب تک تو امیدوں پہ جئےمٹ گئی آس تو زنجیر پہ رونا آیا
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
عشق ، رومان اور محبت پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
ओमिशनاومیشن
omission
یادوں کی برات
جوش ملیح آبادی
خود نوشت
لاحاصل
جمیل الدین عالی
مجموعہ
تحفۃ العاملین (حصہ-001)
قاضی ابراہیم
بیان میر
احمد محفوظ
مضامین
اسرار خودی
شائستہ خان
مثنوی
جام جہاں نما
حکیم بھگت رام
مضامين و خاكه
دیوان یقین دہلوی
انعام اللہ خاں یقین
دیوان
اے نیو ہسٹری آف انڈیا
ایشوری پرشاد
ہندوستانی تاریخ
تحفۃ العاملین (حصہ-003)
تاریخ یورپ جدید
تاریخ
امیدوں کا شجر
عطیہ بی
کہانیاں/ افسانے
قطب مشتری
نصیر الدین ہاشمی
شمارہ نمبر- 009
خان محبوب طرزی
Sep 1937سرپنچ فلم ایڈیشن
مضامین اڈیسن
مقالات/مضامین
التحدیث فی رد العاملین باالحدیث
مرزا احمد سلطان گورگانی
اسلامیات
میرے ہی لہو پر گزر اوقات کرو ہومجھ سے ہی امیروں کی طرح بات کرو ہو
پھلا پھولا رہے یارب چمن میری امیدوں کاجگر کا خون دے دے کر یہ بوٹے میں نے پالے ہیں
اپنی بے کار تمناؤں پہ شرمندہ ہوںاپنی بے سود امیدوں پہ ندامت ہے مجھے
آج پھر بجھ گئے جل جل کے امیدوں کے چراغآج پھر تاروں بھری رات نے دم توڑ دیا
یہ فصل امیدوں کی ہم دماس بار بھی غارت جائے گی
محبت امیروں کی بازیحسن اپنے دیوار و در پر نظر کر
چلے دل سے امیدوں کے مسافریہ نگری آج خالی ہو رہی ہے
دل میں ناکام امیدوں کے بسیرے پائےروشنی لینے کو نکلا تو اندھیرے پائے
یادوں سے اور خوابوں سے اور امیدوں سے ربطہو جائے تو جینے میں آسانی کرتا ہے
اپنی ہی امیدوں کابگڑا ہوا نقشا ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books