aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "riyaal"
فہمیدہ ریاض
1946 - 2018
شاعر
ریاضؔ خیرآبادی
1853 - 1934
ریاض مجید
born.1942
رام ریاض
1933 - 1990
سالک لکھنوی
1913 - 2013
عامر ریاض
born.1993
ترنم ریاض
1960 - 2021
مصنف
ریاض لطیف
born.1964
احمد ریاض
راجیو ریاض پرتاپ گڑھی
مسکان سید ریاض
born.1987
ریاض غازی پوری
born.1937
سید ریاض رحیم
born.1959
ریاض ساغر
born.1952
اسما ریاض اسما
کوئی دینار نہ درہم نہ ریال اچھا ہےجو ضرورت میں ہو موجود وہ مال اچھا ہے
ریال خواب لٹاتی ہے دونوں ہاتھوں سےامیر شوق مجھے آزمانا چاہتی ہے
بے ریالبے درم
راہ تکتے گزر گئے ماں باپتیرے بھیجے ریال کیا کرتے
دور نارسائی کے ''بے ریا'' خدائی کےپھر بھی یہ سمجھتے ہو ہیچ آرزو مندی
مسکراہٹ کو ہم انسانی چہرے کی ایک عام سی حرکت سمجھ کر آگے بڑھ جاتے ہیں لیکن ہمارے منتخب کردہ ان اشعار میں دیکھئے کہ چہرے کا یہ ذرا سا بناؤ کس قدر معنی خیزی لئے ہوئے ہے ۔ عشق وعاشقی کے بیانیے میں اس کی کتنی جہتیں ہیں اور کتنے رنگ ہیں ۔ معشوق مسکراتا ہے تو عاشق اس سے کن کن معنی تک پہنچتا ہے ۔ شاعری کا یہ انتخاب ایک حیرت کدے سے کم نہیں اس میں داخل ہویئے اور لطف لیجئے ۔
آرزؤں اور امیدوں کے ناکام ہونے کے بعد ان کی حسرت ہی بچتی ہے ۔ حسرت دکھ ، مایوسی ،افسوس اور احساس محرومی سے ملی جلی ایک کیفیت ہے اور ہم سب اپنی زندگی کے کسی نہ کسی لمحے میں اس کیفیت سے گزرتے ہیں ۔ کلاسیکی شاعری میں حسرت کی بیشتر صورتیں عشق میں ناکامی سے پیدا ہوئی ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور اس حسرت بھرے بیانیے کی اداسی کو محسوس کیجئے ۔
रियालریال
currency
एक सिक्का।।
فارسی ادب کی مختصر ترین تاریخ
محمد ریاض
تاریخ
پاکستان ناگزیر تھا
سید حسن ریاض
رجال اقبال
عبد الرؤف عروج
خاکے/ قلمی چہرے
اردو غزل پر ترقی پسند تحریک کے اثرات
ڈاکٹر عامر ریاض
غزل تنقید
مورتی
ناول
ابن انشا احوال وآثار
ریاض احمد ریاض
شاعری تنقید
نوجوانوں کی نفسیات
ریاض محمد عسکر
برف آشنا پرندے
رائل مغل لیڈیز اینڈ دیئر کنٹریبیوشن
سوما مکھرجی
پھولوں کی چادر
بیدم شاہ وارثی
مثنوی
انسانی ارتقاء کی کہانی
سید ریاض باقر
سائنس
انتخاب کلیات ریاض خیرآبادی
انتخاب
اردو تدریس: جدید طریقے اور تقاضے
ریاض احمد
زبان
اقبال اور فارسی شعرا
خاكه
تاریخ ادب
اب سو جاؤاور اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں رہنے دو
بے محبت ریاکار سیجوں پہ سج سج کے اکتا گئے ہیںبیواؤں کے نام
جن کا دیں پیروی کذب و ریا ہے ان کوہمت کفر ملے جرأت تحقیق ملے
کچھ لوگ تمہیں سمجھائیں گےوہ تم کو خوف دلائیں گے
وقت خوش خوش کاٹنے کا مشورہ دیتے ہوئےرو پڑا وہ آپ مجھ کو حوصلہ دیتے ہوئے
۔کچھ اہل ریا بھی تو
ریاض دہر میں نا آشنائے بزم عشرت ہوںخوشی روتی ہے جس کو میں وہ محروم مسرت ہوں
مگر یہ اہل ریا کس قدر برہنہ ہیںگلیم و دلق و عبا و قبا کے ہوتے ہوئے
پھر وہی خوف کی دیوار تذبذب کی فضاپھر وہی عام ہوئیں اہل ریا کی باتیں
منافقین تصوف کی موت ہوں میں علیؔہر اک اصیل ہر اک بے ریا کے ساتھ ہوں میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books