aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "zarra-e-vaadii-e-ulfat"
خانقاہ کریمیہ زیارت حلقہ ولی، رامپور
ناشر
آستانہ قدیری، ہلکٹہ شریفواڑی جنکشن، گلبرگہ شریف ، کرناٹکا
شان زہرہ
مدیر
دارالاشاعت خانقاہ امجدیہ، سیوان
ادبستان زار، سنبھل
شیریں زادہ خدوخیل
مصنف
دارالاشاعت کاندھلہ، یو۔ ۔پی۔
مکتبہ لالہ زار کراچی
ذکا ابن وحید
born.1952
حرف زار لٹریری سوسائٹی، دیار ادب، انڈیا
بندگی میاں ولی ابن بندگی میاں یوسف
دارالاشاعت رامپور، یو۔ پی۔
دارالاشاعت تعمیر ادب، لکھنؤ
دارالاشاعت جماعت نوری، لاہور
دارالاشاعت اہل سنت، بنارس
ذرۂ وادئ الفت پہ مناسب ہے نگاہفلک حسن پہ خورشید درخشاں ہو کر
کس کے جلووں نے دکھائی وادئ الفت مجھےکھینچے ہے اک بھولی بھالی سانولی صورت مجھے
پھر برق فروزاں ہے سر وادئ سیناپھر رنگ پہ ہے شعلۂ رخسار حقیقت
اے وادیٔ خشک و سبز پربتتو اپنی خوشبو سے ڈر رہی ہے
ہوائے وادئ دشوار سے نہیں رکتامسافر اب ترے انکار سے نہیں رکتا
گریہ وزاری عاشق کا ایک مستقل مشغلہ ہے ، وہ ہجر میں روتا ہی رہتا ہے ۔ رونے کے اس عمل میں آنسوختم ہوجاتے ہیں اور خون چھلکنے لگتا ہے ۔یہاں جو شاعری آپ پڑھیں گے وہ ایک دکھے ہوئے اور غم زدہ دل کی کتھا ہے ۔
ज़र्रा-ए-वादी-ए-उल्फ़तذرۂ وادئ الفت
particle of valley of love
سر وادیٔ سینا
فیض احمد فیض
مجموعہ
عوامی ذرائع ترسیل
اشفاق محمد خاں
صحافت
عوامی ذرائع ابلاغ، ترسیل اور تعمیر و ترقی
دیوندر اسر
وادی سندھ اور اس کے بعد کی تہذیبیں
سر مورٹیمر وھیلر
تہذیبی وثقافتی تاریخ
ذرائع محاصل سلطنت مغلیۂ ہند
اڈورڈ تھامس
ہندوستانی تاریخ
آسیب الفت
سجاد حیدر یلدرم
ترجمہ
برفیلے شعلے اور وادیٔ کشمیر
جگموھن
وادی افکار
وادیٔ فکر
طرب صدیقی
قیدی
یزدانی جالندھری
انٹرنیٹ اور جدید ذرائع ابلاغ
Article Collection
شمع الفت
بے پردہ سوئے وادی مجنوں گزر نہ کرہر ذرہ کے نقاب میں دل بیقرار ہے
درون وادیٔ شب عکس آفتاب تو ہوکہ انجماد میں تحریک انقلاب تو ہو
جاتا ہوں سوئے وادیٔ غربت بہ حال زاراہل وطن معاف ہو میرا کہا سنا
پاؤں لے آئے مجھے وادیٔ پر خار کے پاسسر میں سودا ہے کہ چلئے اسی دیوار کے پاس
سنبھل کر پاؤں رکھنا وادئ عشق و محبت میںیہاں جو سیر کو آتا ہے بچ کر کم نکلتا ہے
گھر اپنا وادی برق و شرر میں رکھا جائےتعلقات کا سودا نہ سر میں رکھا جائے
دوستوں نے بھی چھوڑی ہیں دال داریاںآج وقف غم الفت رائیگاں
ابھی کل ہی کی بات ہے جان جہاں یہاں فیل کے فیل تھے شور کناںاب نعرۂ عشق نہ ضرب فعاں گئے کون نگر وہ وفا کے دھنی
وہ وادئ الفت تھییا کوہ الم جو تھا
سراب جسم کو صحرائے جاں میں رکھ دیناذرا سی دھوپ بھی اس سائباں میں رکھ دینا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books