aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",OVdh"
ہم کہ دکھ اوڑھ کے خلوت میں پڑے رہتے ہیںہم نے بازار میں زخموں کی نمائش نہیں کی
ممکن ہو تو اک تازہ غزل اور بھی کہہ لوںپھر اوڑھ نہ لیں خواب کی چادر تری آنکھیں
پہلے پہلے ہوس اک آدھ دکاں کھولتی ہےپھر تو بازار کے بازار سے لگ جاتے ہیں
اندھیرے ڈھل گئے روشن ہوئے منظر زمیں جاگی فلک جاگا تو جیسے جاگ اٹھی زندگانیمگر کچھ یاد ماضی اوڑھ کے سوئے ہوئے لوگوں کو لگتا ہے جگانے میں ابھی کچھ دن لگیں گے
وقت لفظوں سے بنائی ہوئی چادر جیسااوڑھ لیتا ہوں تو سب خواب ہنر لگتا ہے
تھکن کو اوڑھ کے بستر میں جا کے لیٹ گئےہم اپنی قبر مقرر میں جا کے لیٹ گئے
کہیں کہیں سے کچھ مصرعے ایک آدھ غزل کچھ شعراس پونجی پر کتنا شور مچا سکتا تھا میں
پہلے حقیقتوں ہی سے مطلب تھا اور ابایک آدھ بات فرض بھی کرنے لگا ہوں میں
رات دن چین ہم اے رشک قمر رکھتے ہیںشام اودھ کی تو بنارس کی سحر رکھتے ہیں
کارخانے سے جنوں کے بھی میں عریاں نکلامیری قسمت کا نہ ایک آدھ گریباں نکلا
سوئے رہتے ہیں اوڑھ کر خود کواب ضرورت نہیں رضائی کی
گاہے گاہے اب بھی چلے جاتے ہیں ہم اس کوچے میںذہن بزرگی اوڑھ چکا دل کی نادانی باقی ہے
خموشی اوڑھ کے سوئی ہیں مسجدیں ساریکسی کی موت کا اعلان بھی نہیں ہوتا
ہوائیں اوڑھ کر سویا تھا دشمنگئے بے کار سارے وار میرے
بعد مدت مجھے نیند آئی بڑے چین کی نیندخاک جب اوڑھ لی جب خاک بچھا لی میں نے
اب گرے سنگ کہ شیشوں کی ہو بارش فاکرؔاب کفن اوڑھ لیا ہے کوئی افسوس نہیں
کوئی اک آدھ سپنا ہو تو پھر اچھا بھی لگتا ہےہزاروں خواب آنکھوں میں سجا کر کچھ نہیں ملتا
یاد کے شعلوں پہ جلتا ہے اگر میرا بدناوڑھ کر پھولوں کی چادر تو بھی سو سکتا نہیں
اب ایک آدھ قدم کا حساب کیا رکھئےابھی تلک تو وہی فاصلہ لگے ہے مجھے
کتنے سکھ سے دھرتی اوڑھ کے سوئے ہیںہم نے اپنی ماں کا کہنا مان لیا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books