aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خرافات"
کرنے کے کام کیوں نہیں کرتے شعورؔ تمکیا زندگی ملی ہے خرافات کے لئے
ہم نہ سمجھے تھے کہ رسوائی الفت تو ہےاے جنوں تیری خرافات پہ رونا آیا
بڑھے جا رہی ہے یہ روشن نگاہیخرافات ظلمت کدہ دیکھتی ہوں
وہ کہ اوہام و خرافات کے ہیں صید زبوںآخر اس دام غلامی سے گریزاں ہوں گے
مل گئے جب وہی شکوے وہی قصے اسعدؔیہ خرافات خرافات سے آگے نہ بڑھی
ہم نے کیا سوال تو وہ چپ رہے حسنؔلو آج اپنی بات خرافات ہو گئی
کہنے لگا وہ حال مرا سن کے رات کوسب قصے جا چکے یہ خرافات رہ گئی
شوکتؔ ادب کے نام پر مقبول عام ہےکس کس طرح کا لغو خرافات کیا کہیں
اس دور خرافات میں بے قدر ہوں پھر بھیتو جتنا سمجھتا ہے میں کچھ اس سے سوا ہوں
اس دہر میں ہم خود بھی ہیں منجملہ خرافاتکس طرح نظر جائے خرافات سے آگے
ہنس دیا ناصح کم عقل مری باتوں پراور مجھے اس کی خرافات پہ رونا آیا
اتنا گہرا ہے یہاں کنج خرافات کا شورلوگ اب طرفہ مناجات نہیں کر سکتے
دنیائے خرابات سے پہلے بھی کہیں تھامیں اپنی ملاقات سے پہلے بھی کہیں تھا
تصویر غزل میں سے جھلکتا ہوا اسلمؔیہ شہر سخن ہے کہ خرافات کا جنگل
ذات کے بعد مکافات میں آ جاتے ہیںلوگ کم ظرف خرافات میں آ جاتے ہیں
اپنے تصورات سے چہرہ بنایا اکچہرہ بنا کے اس سے خرافات کر رہے
ضدی اڑیل ہے خرافات پہ رک جاتی ہےسوچ اس شخص کے حالات پہ رک جاتی ہے
فصل گل آنے پہ ہو جاتی ہے ویرانی دوردل خرابے سے خرابات میں آ جاتا ہے
سانپ ہی سانپ تھے کہانی میںاک خرافات تھی گزر ہی گئی
مخمور ہے مدہوش ہے دنیا مرے آگےکچھ اور بھی ہیں اس کے خرافات بتا دوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books