aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "عباس"
دشت میں پیاس بجھاتے ہوئے مر جاتے ہیںہم پرندے کہیں جاتے ہوئے مر جاتے ہیں
اشکوں کو آرزوئے رہائی ہے روئیےآنکھوں کی اب اسی میں بھلائی ہے روئیے
ہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتایہ دل تو کوئی کام بھی ہونے نہیں دیتا
زمیں کا آخری منظر دکھائی دینے لگامیں دیکھتا ہوا پتھر دکھائی دینے لگا
تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعدکتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد
پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہےاب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ہے
میری تنہائی بڑھاتے ہیں چلے جاتے ہیںہنس تالاب پہ آتے ہیں چلے جاتے ہیں
ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیںتم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
یہ عجب ساعت رخصت ہے کہ ڈر لگتا ہےشہر کا شہر مجھے رخت سفر لگتا ہے
جہاں سارے ہوا بننے کی کوشش کر رہے تھےوہاں بھی ہم دیا بننے کی کوشش کر رہے تھے
لمحہ در لمحہ تری راہ تکا کرتی ہےایک کھڑکی تری آمد کی دعا کرتی ہے
کچھ بھی نہ جب دکھائی دے تب دیکھتا ہوں میںپھر بھی یہ خوف سا ہے کہ سب دیکھتا ہوں میں
پاؤں پڑتا ہوا رستہ نہیں دیکھا جاتاجانے والے ترا جانا نہیں دیکھا جاتا
جو بھی من جملۂ اشجار نہیں ہو سکتاکچھ بھی ہو جائے مرا یار نہیں ہو سکتا
ایسا نہیں کہ اس نے بنایا نہیں مجھےجو زخم اس کو آیا ہے آیا نہیں مجھے
تیرے لیے سب چھوڑ کے تیرا نہ رہا میںدنیا بھی گئی عشق میں تجھ سے بھی گیا میں
بدن ان کو کبھی باہر نکلنے ہی نہیں دیتاقمر عباسؔ تو باقاعدہ تیار ہوتے ہیں
دی ہے وحشت تو یہ وحشت ہی مسلسل ہو جائےرقص کرتے ہوئے اطراف میں جنگل ہو جائے
کوئی ٹکرا کے سبک سر بھی تو ہو سکتا ہےمیری تعمیر میں پتھر بھی تو ہو سکتا ہے
کبھی سحر تو کبھی شام لے گیا مجھ سےتمہارا درد کئی کام لے گیا مجھ سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books