aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مشکیزہ"
گلوئے خشک ان کو بھیجتا ہے دے کے مشکیزہکچھ آنسو تشنہ کاموں کے علمبردار ہوتے ہیں
خشک مشکیزہ لیے خالی پلٹنا ہے اسےاور دریاؤں کا شیرازہ بکھر جانا ہے
میں اپنی پیاس کے ہم راہ مشکیزہ اٹھائےکہ ان سیراب لوگوں میں کوئی پیاسا ملے گا
اٹھ رہی ہے میری مٹی سے صدائے العطشخالی مشکیزہ لئے اپنا گھٹا خاموش ہے
ادھر نکلا وہ مشکیزہ اٹھا کرادھر ہر شخص پیاسا ہو گیا ہے
اک گھونٹ کی وقعت مرے پندار سے کم تھیاس بات سے واقف مرا مشکیزہ ہے یا میں
یا تو اک موج بلا خیز ہے میری خاطریا کہ مشکیزۂ جاں میں کہیں پانی بھی نہیں
میں دیکھ ہاتھ میں مشکیزہ لے کے آیا ہوںکہ ایک پیاسے کو یہ ریگزار پانی ہے
کوثر سے بھر کے ساقی نے بھیجا تھا ہم کو جومشکیزہ شراب فرشتے سے کھو گیا
خشک مشکیزۂ حلقوم کی نگرانی میںپیاس کے خطے کو دریا سے الگ رکھا ہے
تیروں کی بوچھاڑ بھی سہنا ہے مجھ کومیرے ہاتھ میں ہے مشکیزہ پانی کا
آتش گیر مسافت ہے اور اک رستا مشکیزہکب تک ساتھ رہے گا آخر یہ بیچارہ پانی
اب تو پنگھٹ کی وہ دوشیزہ تلاشو جس کونہ بھر آتا ہے نہ مشکیزہ سنبھال آتا ہے
لے کے خالی آنکھ کا مشکیزہ مت صحرا میں جااس سفر میں تشنگی کا مرحلہ بھی آئے گا
کس پیاس سے خالی ہوا مشکیزہ ہمارادریا سے جو اٹھ آئے ہیں صحرا کی طرف ہم
حوصلہ ہار گئی تشنہ دہانی حقیؔاب تو مشکیزہ اٹھا اور مجھے پانی دے
میرا مطلوب بہتا مشکیزہحاصل زیست تشنگی میری
مرے اسباب میں مشکیزہ و خورجین رکھناسفر کی شام ہے اور ریگزار آنے لگا ہے
بچے ہوں صحرا ہو اور مشکیزہ ہواس میں پھر اک تیر بنا کر دیکھوں تو
مشکیزہ رکھ دو پیاس کو رہنے دو با وقاریہ کربلا ہے دوستو پانی فریب ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books