aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "معیوب"
بھول کر اپنا زمانہ یہ زمانے والےآج کے پیار کو معیوب سمجھتے ہوں گے
الفاظ میں اظہار محبت کے طریقےخود عشق کی نظروں میں بھی معیوب رہے ہیں
کافی ہے بوریا ہی فقیروں کے واسطےمعیوب ہے جو شیروں کے گھر میں پلنگ ہو
کیوں پھیر وہ دیتا مجھے لے کر مرے بر سےاتنا جو دل زار یہ معیوب نہ ہوتا
دعوے کو یار آگے معیوب کر چکے ہیںاس ریختے کو ورنہ ہم خوب کر چکے ہیں
یاں اپنی سزا بھگتی اس نے رحمت کی نظر ہوگی اس پرہر چند خطا کار الفت کوچے سے ترے معتوب گیا
دیکھا ہے محبت کو عبادت کی نظر سےنفرت کے عوامل ہمیں معیوب رہے ہیں
جانا میں اس کا نہ آنا کہ سمجھ کر وہ شوخبیٹھنے کو مرے معیوب کہیں بیٹھ رہا
بارشیں آنکھ کی معیوب نہ ہوتی ہوں کہیںعشق کا چل کسی اجڑے سے ادب پوچھتے ہیں
معیوب جو لہجے ہیں وہ معتوب نہ ہوں گےاپنا ہی یہ انداز بدل جائے تو اچھا
کرتا رہا جو عشق میں اپنی انا کی باتنظروں سے تیری گر گیا معتوب ہو گیا
ہوشیاری ہے حسن میں خوبیہوشیاری ہے عشق میں معیوب
لاکھ معیوب نہ ہو پھر بھی نہیں مستحسنحضرت دوست میں اظہار تمنا کرنا
کب کھلا عقدہ رضاؔ جب کر چکے اظہار شوقمدعا جائز تھا حرف مدعا معیوب تھا
کل غزل ایک قافیہ اے شادؔشعر معیوب ہیں یہ جتنے ہیں
کل شام سر بام دکھا چاند جو روشنیادوں سے تری دل ہوا معتوب ہمارا
جن سے بھی نظر پھیر لی رب نے مرے افضلؔنظروں میں زمانے کی وہ معیوب رہے ہیں
آلام روزگار سے مرعوب ہو گئےسارے اصول عشق کے معیوب ہو گئے
ہجر کے حامی تو دونوں ہی نہیں تھے مگروصل میں بھی ہم کہ معیوب رہے ہیں میاں
ایسے لوگوں پر بھلا کیسے نہ پھر آئیں عذابجو گنہ کرنے کو بھی سمجھیں نہیں معیوب تک
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books