aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پکوان"
ہجر کا ذائقہ لیجے ذرا دھیرے دھیرےسب کی تھالی میں یہ پکوان نہیں ہوتا ہے
امیر شہر کے پکوان سے ہوئے بیمارنمک سے روٹیاں کھاتے تھے موج کرتے تھے
سارے پکوان پھر لگیں پھیکےہونٹھ جب ہونٹھ سے لگاتے ہو
گھر بھی پکوان کی خوشبو میں بسا رہتا ہےپھیلتی جاتی ہے ہر سمت بھی لذت اس کی
بھٹیار خانے کا کوئی پکوان تو نہیںواحدؔ کی شاعری کا مزا ہم سے پوچھئے
جن کا پھیکا ہے بے مزہ پکوانان کی اونچی دکان ہے شاید
کہ زہر ہو جائیں گے پکوان سارےانہیں احساس کی تھالی میں مت رکھ
پھیکے پکوان میں نہ کھاؤں گامجھ کو نیچی دکان دے اللہ
کھولے ہوئے بیٹھے ہیں وہ دوکان ابھی تکپھیکا ہے مگر شیخ کا پکوان ابھی تک
کوئے قاتل میں یہ پکوان ہے یہ کھانا ہےبھونتے دیکھے جگر ہاتھوں کو تلتے دیکھا
چہرہ ہی بس کمال کا ورنہ میں کیا کہوںپکوان روکھے پھیکے ہیں اونچی دکاں میں کیا
سینکی ہیں تو نے روٹیاں اوروں کی آنچ پرکھائے ہیں تو نے اوروں کے پکوان یاد رکھ
محبت جذبۂ ایثار سے پروان چڑھتی ہےخلوص دل نہ ہو تو دوستی سے کچھ نہیں ہوتا
چڑھتا ہے ارادہ مرا پروان تہ تیغہوتا ہے مرا عزم سر دار رجسٹرڈ
عشق پروان وہاں چڑھتا تھاجہاں آسیب رہا کرتے تھے
عجیب خوف میں پروان چڑھ رہی ہے یہ نسلکسی کے ہاتھ میں بھی زہر کا پیالہ نہیں
علم و فن چڑھتا ہے پروان بڑی مشکل سےآدمی بنتا ہے انسان بڑی مشکل سے
ظلم پھر پروان چڑھتا جا رہا ہےضبط کی توہین ہوتی جا رہی ہے
میں تو نام کا مالی ہوں پھولوں کا رکھوالا ہوںجس نے بیل لگائی ہے خود پروان چڑھائے گا
شرمائے وہ لجائے کبھی مسکرا دئےبیل اپنے پیار کی یوں ہی پروان چڑھ گئی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books