aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "چونکتے"
آنکھ جھپکی تھی تصور بندھ چکا تھا یار کاچونکتے ہی حسرت دیدار کا دفتر کھلا
کیا جانے آج خواب میں کیا دیکھا یاسؔ نےکیوں چونکتے ہی آپ سے بیگانہ ہو گیا
بے خیالی مجھ کو میری سوچ تک لے آئی اورچونکتے ہی میرے کاندھے سے فرشتے اڑ گئے
ہم سے مایوس نہ ہو اے شب دوراں کہ ابھیدل میں کچھ درد چمکتے ہیں اجالوں کی طرح
کس کی آنکھیں دم آخر مجھے یاد آئی ہیںدل مرقع ہے چھلکتے ہوئے پیمانے کا
بس تشنگی کی آنکھ سے دیکھا کرو انہیںدریا رواں دواں ہیں چمکتے سراب کے
چمکتے چاند بھی تھے شہر شب کے ایواں میںنگار غم سا مگر کوئی شمع رو نہ ملا
ہم چاند ستاروں کی راہوں کے مسافر ہیںہم رات چمکتے ہیں تاریک خلاؤں میں
نظر میں ہے جلتے مکانوں کا منظرچمکتے ہیں جگنو تو دل کانپتا ہے
یہی چمکتے ہوئے پل دھواں دھواں ہوں گےیہی چمکتا ہوا دل بجھا بجھا ہوگا
جیسے آدھی شب کے بعد چاند نیند میں چونکےوہ گلاب کی جنبش ان سیاہ بالوں میں
رنگ ہوا سے یوں ٹپکے ہے جیسے شراب چواتے ہیںآگے ہو مے خانے کے نکلو عہد بادہ گساراں ہے
بیٹھے بیٹھے اک دم سے چونکاتی ہےیاد تری کب دستک دے کر آتی ہے
چمکتے لفظ ستاروں سے چھین لائے ہیںہم آسماں سے غزل کی زمین لائے ہیں
تو چھلکتے اشکوں کو دیکھ لے ذرا سن لے یہ مرا حال دلیوں نہ سخت اپنا مزاج کر مری بات سن تو ابھی نہ جا
درد دل پھر کہیں نہ کروٹ لےاب نہ چونکے خدا کرے کوئی
زخم دل پر نمک چھڑکتے ہیںزخم ان کو دکھا کے پچھتائے
خود اپنی ہی آہٹ پر چونکے ہوں ہرن جیسےیوں راہ میں ملتی ہیں گھبرائی ہوئی غزلیں
اے خوشا مست کہ تابوت کے آگے جس کےآب پاشی کے بدل مے کو چھڑکتے جاویں
دل بجھا جتنے تھے ارمان سبھی خاک ہوئےراکھ میں پھر یہ چمکتے ہیں شرارے کیسے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books