aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "کافی"
یہ کافی ہے کہ ہم دشمن نہیں ہیںوفا داری کا دعویٰ کیوں کریں ہم
جسے کہتی ہے دنیا کامیابی وائے نادانیاسے کن قیمتوں پر کامیاب انسان لیتے ہیں
تشنگی میں لب بھگو لینا بھی کافی ہے فرازؔجام میں صہبا ہے یا زہراب مت دیکھا کرو
ظلم کے دور سے اکراہ دلی کافی ہےایک خوں ریز بغاوت ہو ضروری تو نہیں
ہنسنے کو صرف ہونٹ ہی کافی نہیں رہےجوادؔ شیخ اب تو کلیجہ بھی چاہیے
اگر پلک پہ ہے موتی تو یہ نہیں کافیہنر بھی چاہئے الفاظ میں پرونے کا
بچھڑے لوگوں سے ملاقات کبھی پھر ہوگیدل میں امید تو کافی ہے یقیں کچھ کم ہے
غافلوں کے لطف کو کافی ہے دنیاوی خوشیعاقلوں کو بے غم عقبیٰ مزا ملتا نہیں
اک نظر بھی تری کافی تھی پئے راحت جاںکچھ بھی دشوار نہ تھا مجھ کو شکیبا کرنا
یہ کہنا تو نہیں کافی کہ بس پیارے لگے ہم کوانہیں کیسے بتائیں ہم کہ وہ کیسے لگے ہم کو
تیرا کوچہ ترا در تیری گلی کافی ہےبے ٹھکانوں کو ٹھکانے کی ضرورت کیا ہے
میں علیؔ زریون ہوں کافی ہے یہمیں ظفر اقبال کیوں بن جاؤں گا
مرے لبوں پہ کوئی بوند ٹپکی آنسو کییہ قطرہ کافی تھا جلتے ہوئے مکاں کے لئے
جو اس پہ بوند گری ابر کپکپا اٹھااس ایک لمحے میں کافی گھروں پہ بجلی گری
کیا ضد ہے مرے ساتھ خدا جانے وگرنہکافی ہے تسلی کو مری ایک نظر بھی
سر جھکائے ہوئے خاموش جو تم بیٹھے ہواتنا کافی ہے مرے دوست ندامت کے لئے
مذہبی مزدور سب بیٹھے ہیں ان کو کام دوایک عمارت شہر میں کافی پرانی اور ہے
ادھوری سی نظر کافی ہے اس آئینہ داری پراگر ہم غور سے دیکھیں تو حیرانی سے مر جائیں
اک یہی دکھ مرے مرنے کے لیے کافی ہےجیسا تو چاہتا تھا مجھ کو میں ویسا نہ بنا
بلا کافی نہ تھی اک زندگی کیدوبارہ یاد فرمایا گیا ہوں
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books