aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "उठता"
ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریانہ کبھی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا
ہر کوئی اپنی ہی آواز سے کانپ اٹھتا ہےہر کوئی اپنے ہی سائے سے ہراساں جاناں
دیکھ تو دل کہ جاں سے اٹھتا ہےیہ دھواں سا کہاں سے اٹھتا ہے
دل کی گنتی نہ یگانوں میں نہ بیگانوں میںلیکن اس جلوہ گہہ ناز سے اٹھتا بھی نہیں
گلی سے کوئی بھی گزرے تو چونک اٹھتا ہوںنئے مکان میں کھڑکی نہیں بناؤں گا
ترے جلو میں بھی دل کانپ کانپ اٹھتا ہےمرے مزاج کو آسودگی بھی راس نہیں
جہاں دریا کہیں اپنے کنارے چھوڑ دیتا ہےکوئی اٹھتا ہے اور طوفان کا رخ موڑ دیتا ہے
آنکھوں میں جل رہا ہے پہ بجھتا نہیں دھواںاٹھتا تو ہے گھٹا سا برستا نہیں دھواں
محبت ہو تو جاتی ہے محبت کی نہیں جاتییہ شعلہ خود بھڑک اٹھتا ہے بھڑکایا نہیں جاتا
اٹھا کر کیوں نہ پھینکیں ساری چیزیںفقط کمروں میں ٹہلا کیوں کریں ہم
بزم سے جب نگار اٹھتا ہےمیرے دل سے غبار اٹھتا ہے
ایک پل دیکھ لوں تو اٹھتا ہوںجل گیا گھر ذرا سا رہتا ہے
تو کہ اک موجۂ نکہت سے بھی چونک اٹھتا ہےحشر آتا ہے تو بیدار نہیں ہو سکتا
پڑھتا نماز میں بھی ہوں پر اتفاق سےاٹھتا ہوں نصف رات کو دل کی صدا کے ساتھ
اتنا بیمار کہ سانسوں سے دھواں اٹھتا ہےآ تجھے دیکھ لوں اور دیکھ کے اچھا ہو جاؤں
شمع بجھتی ہے تو اس میں سے دھواں اٹھتا ہےشعلۂ عشق سیہ پوش ہوا میرے بعد
اٹھتا ہے دل و جاں سے دھواں دونوں طرف ہییہ میرؔ کا دیوان یہاں بھی ہے وہاں بھی
میں چونک اٹھتا ہوں اکثر بیٹھے بیٹھےکہ جیسے جاگتے میں سو رہا ہوں
سامنے اور ہی دیوار و شجر پاتا ہوںجاگ اٹھتا ہوں اگر خواب جہاں بانی سے
عجب دباؤ ہے ان باہری ہواؤں کاگھروں کا بوجھ بھی اٹھتا نظر نہیں آتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books