aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "नक़्शा-ए-आसाब"
خواہشوں کی بجلیوں کی جلتی بجھتی روشنیکھینچتی ہے منظروں میں نقشۂ اعصاب سا
لوٹنے والے مجھے تو بھی پشیماں ہوگاگھر کا تخمینہ ہے نقشہ یہ خزانے کا نہیں
دیکھنے والے یہ کہتے ہیں کتاب دہر میںتو سراپا حسن کا نقشہ ہے میں تصویر عشق
اے مرے حال کی دشمن یادو کیا اس کو تسکین ملیماضی میں جو شخص حریف تسکین اعصاب رہا
ہے اب کی فصل میں رنگ بہار اور ہی کچھہوا ہے نقشۂ شہر و دیار اور ہی کچھ
رہی دیکھ کر نقشۂ کوئے یارتحیر میں خلد بریں دیر تک
زر، زمیں، زور کا سودا جو سمائے سر میںروبرو نقشۂ انجام سکندر رکھنا
آئینہ صاف ہو تو دیکھ اسےنقشۂ دل فگار میں وہ ہے
نقشۂ نابود اٹھائے پھر رہے ہیں شہر شہرپھر رہے ہیں اور بس آگے بتا سکتے نہیں
یہ عشق کا نشہ تو اترتا نہیں کبھیباصرؔ یوں ہی رہے گا یہ اعصاب پر سوار
آنسو میں عکس نقشۂ دوراں ہے آج کلسمٹا ہوا سا عالم امکاں ہے آج کل
اب تھکن جان کنی کے ہے مماثل ٹھہریاب ترا لمس یہ اعصاب طلب کرتے ہیں
لگتا ہے چھلک جائے گا اب جام تمنااس بار جو پیمانۂ اعصاب کھلا ہے
مدتوں یاد کرتا رہے گا جہاںمٹ چلے ہم تو نقشۂ وفا چھوڑ کر
ہماری آنکھ میں نقشہ یہ کس مکان کا ہےیہاں کا سارا علاقہ تو آسمان کا ہے
جگا جنوں کو ذرا نقشۂ مقدر کھینچنئی صدی کو نئی کربلا سے باہر کھینچ
تیار کیا خامۂ مو اپنے مژہ سےکھینچیں گے مگر نقشۂ نازک کمری آنکھ
زینت کی کوئی چیز سلامت نہیں مولیٰنقشہ یہ مرے گھر کا سنور کیوں نہیں جاتا
قصر تن کو یوں ہی بنوا یہ بگولے ناسخؔخوب ہی نقشۂ تعمیر لیے پھرتے ہیں
تمہیں دکھاؤں میں شہر جدید کا نقشہیہ ڈیڑھ اینٹ کی مسجد ہے یہ شوالہ ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books