aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "यासीन"
یاسینؔ جو فطرت ہے بدلتی نہیں لیکنہے وقت بدل جو تری عادت نہیں اچھی
وہ سورۂ یٰسین کہ کافور کی خوشبومہکے ہوئے پھولوں کی ردا اللہ ہی اللہ
خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تممرے حبیب مرے چارہ گر کہاں ہو تم
ماں نے پڑھ کر پھونک دی تھی مجھ پہ بچپن میں کبھیمیرے دل پر نقش اب تک سورۂ یٰسین ہے
اپنا پتہ مجھے بتا بہر خدا تو کون ہےتجھ پہ ہیں سارے مبتلا بہر خدا تو کون ہے
وہ سارے لوگ رنج و غم سے پا جاتے ہیں آزادیجو صبح و شام ورد سورۂ یاسین لیتے ہیں
میں تم کو پوجتا رہا جب تک خودی میں تھااپنا ملا سراغ مجھے بے خودی کے بعد
بے گناہ قتل ہوتے جاتے ہیںصبر کا امتحان ہے شاید
کہتے ہیں جس کو موت ہے وقفہ حیات کادریائے زیست ایک ہے ساحل جگہ جگہ
شرک کا پردہ اٹھایا یار نےہم کو جب اپنا بنایا یار نے
نکل آؤ غم ضبط الم سے آج پھر یاسینؔمظالم ڈھانے والوں سے بغاوت بھی ضروری ہے
ڈھونڈھتا حق کو در بدر ہے تووائے اپنے سے بے خبر ہے تو
غفلت عجب ہے ہم کو دم جس کا مارتے ہیںموجود ہے نظر میں جس کو پکارتے ہیں
برائی اس قدر دنیا میں بڑھتی جائے ہے یاسینؔجدھر دیکھو ادھر میخانے ہی میخانے لگتے ہیں
عجب بھول و حیرت جو مخلوق کو ہےخدا کی طلب شرک کی جستجو ہے
بارش رکی وباؤں کا بادل بھی چھٹ گیاایسی چلیں ہوائیں کہ موسم پلٹ گیا
ہے ایک شور بلبل و صوت شگفتہ گلیہ صور عافیت ہے وہ یاسین ہوش ہے
کس کے جلووں نے دکھائی وادئ الفت مجھےکھینچے ہے اک بھولی بھالی سانولی صورت مجھے
پلکوں پہ رکا قطرۂ مضطر کی طرح ہوںباہر سے بھی بے چین میں اندر کی طرح ہوں
یاد خدا سے آیا نہ ایماں کسی طرحکافر بنے نہ ہم نہ مسلماں کسی طرح
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books