aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शुनूद"
عالم طلسم شہر خموشی ہے سربسریا میں غریب کشور گفت و شنود تھا
دل کی تسلی جب کہ ہوگی گفت و شنود سے لوگوں کیآگ پھنکے گی غم کی بدن میں اس میں جلیے بھنیے گا
سالک ہے کیوں تخیل ترک وجود میںنقش صور کا رنگ ہے تیرے شہود میں
گفت و شنود اکثر میرے ترے رہے ہےظالم معاف رکھیو میرا کہا سنا تو
رہی دیر تک خود سے گفت و شنودپھر آج اس کی یادوں نے تنہا کیا
اصل شہود و شاہد و مشہود ایک ہےحیراں ہوں پھر مشاہدہ ہے کس حساب میں
منشیان شہود نے تا حالذکر غیب و حجاب ہی لکھا
اب ایک عمر سے گفت و شنید بھی تو نہیںہیں بے نصیب مرے کان بے نوا مرے لب
گفت و شنید میں ہوں بسر دن بہار کےگل کے لیے ہے گوش زباں خار کے لیے
کچھ اپنی بات کہتے کچھ میرا حال سنتےناز و نیاز کی یوں گفت و شنید ہوتی
مجاز کا سنہرا حسن چھا گیا نگاہ پرکھلی جو آنکھ جلوۂ شہود ختم ہو گیا
کون کہتا ہے کون سنتا ہےاپنی گفت و شنید کر لیجے
ترک ان دنوں جو یار سے گفت و شنید ہےہم کو محرم اور رقیبوں کو عید ہے
ممکن ہے خوب کھل کے ہو گفت و شنید آجوہ بھی خفا ہے ہم بھی ہیں کچھ بد گمان سے
اک تو وہ حسن جنوں خیز ہے عالم میں شہوداور اک حسن جنوں خیز کو تکتا ہوا میں
زہے مدارج و عرفان و لطف بزم شہودہمیں ہیں عبد ہمیں عبدیت ہمیں معبود
گفت و شنید میں بڑے بے باک ہیں مگردیکھا مجھے تو کھل نہ سکے لب کشا کے لب
مرا وجود جہاں ہے وہاں شہود نہیںمیں آ بھی جاؤں تو آیا ہوا نہیں لگتا
جو یاد یار سے گفت و شنید کر لی ہےتو گویا پھول سے خوشبو کشید کر لی ہے
کیا رکھے اس سے کوئی سلسلۂ گفت و شنیدگھر کی باتوں کو جو بازار تلک لے آیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books