aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सल्तनत-ए-रूम-ओ-शाम"
آہ کہ کھویا گیا تجھ سے فقیری کا رازورنہ ہے مال فقری سلطنت روم و شام
اکثر ہوا ایسا کہ بھرے گھر میں سر شامتنہائی کے آسیب در و بام سے برسے
نسبت مجھے کہاں رہی عصر زوال سےمیرا وجود سلطنت روم کب ہوا
انقلاب سحر و شام کی کچھ بات کرودوستو گردش ایام کی کچھ بات کرو
انقلاب سحر و شام الٰہی توبہاثر گردش ایام الٰہی توبہ
یہ دوڑ دھوپ بہ ہر صبح و شام کس کے لیےبس ایک نام کی خاطر یہ نام کس کے لیے
بے کسیٔ سحر و شام پہ ہنس دیتا ہوںغربت گردش ایام پہ ہنس دیتا ہوں
خالق ہو خدائے سحر و شام ہمارامشہور اسی نے یہ کیا نام ہمارا
شام غم افسردہ و حیراں تھے ہملوگ سمجھے بے سر و ساماں تھے ہم
زندان صبح و شام میں تو بھی ہے میں بھی ہوںاک گردش مدام میں تو بھی ہے میں بھی ہوں
کہیں صبح و شام کے درمیاں کہیں ماہ و سال کے درمیاںیہ مرے وجود کی سلطنت ہے عجب زوال کے درمیاں
پلٹ کے دور زماں صبح و شام پیدا کرنئے طریق سے دنیا میں نام پیدا کر
ہمارا قصۂ تحسین صبح و شام آیاجہاں سے چھیڑ دیا اس میں تیرا نام آیا
یہ تو غم صبح و شام کا نکلاعشق بھی کتنے کام کا نکلا
کھو نہ جا اس سحر و شام میں اے صاحب ہوشاک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش
یہ ذکر آئنے سے صبح و شام کس کا ہےجو گنگناتے ہو ہر دم کلام کس کا ہے
ساقی خم خانہ تھا جو صبح و شامروز آدینہ تھا مسجد میں امام
سب اپنے اپنے افق پر چمک کے تھوڑی دیرمجھے تو دامن شام و سحر کی گرد ہوئے
یہ صبح و شام مری ہے نہ ساز و رخت مراہے کوئی اور جو کرتا ہے بندوبست مرا
صبح بہار و شام خزاں کچھ نہ کچھ تو ہوبے نام زندگی کا نشاں کچھ نہ کچھ تو ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books