aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "arth"
اب کیا ہے ارتھ ہین سی پستک ہے زندگیجیون سے لے گیا وہ کئی دن نکال کے
شبد کو ناپ تول کر کہناارتھ بھی اس کے ساتھ بولیں گے
کتنا بے ارتھ ہے یہ آدمیوں کا جنگللوگ صد رونق بازار میں رو پڑتے ہیں
تم تو یارو ابھی سے اٹھ بیٹھےشہر میں رات جاگتی ہے ابھی
جب توقع ہی اٹھ گئی غالبؔکیوں کسی کا گلہ کرے کوئی
اب وہ پھرتے ہیں اسی شہر میں تنہا لیے دل کواک زمانے میں مزاج ان کا سر عرش بریں تھا
کس طرح لوگ چلے جاتے ہیں اٹھ کر چپ چاپہم تو یہ دھیان میں لاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ہم اس موڑ سے اٹھ کر اگلے موڑ چلےان کو شاید عمر لگے گی آنے میں
ہر قدم پر ادھر مڑ کے دیکھاان کی محفل سے ہم اٹھ تو آئے
خاک میں ناموس پیمان محبت مل گئیاٹھ گئی دنیا سے راہ و رسم یاری ہائے ہائے
یہ رنگ بہار عالم ہے کیوں فکر ہے تجھ کو اے ساقیمحفل تو تری سونی نہ ہوئی کچھ اٹھ بھی گئے کچھ آ بھی گئے
نقش پا دیکھ تو لوں لاکھ کروں گا سجدےسر مرا عرش نہیں ہے جو جھکا بھی نہ سکوں
فنا بھی ہو کے گراں باریٔ حیات نہ پوچھاٹھائے اٹھ نہیں سکتا یہ درد سر پھر بھی
پہلے تو سنا کرتے تھے عاشق کی مصیبتاب آنکھ سے وہ آٹھ پہر دیکھ رہے ہیں
انا پرست ہے اتنا کہ بات سے پہلےوہ اٹھ کے بند مری ہر کتاب کر دے گا
جب اس کی بزم میں دار و رسن کی بات چلیمیں جھٹ سے اٹھ گیا اور آگے آ کے بیٹھ گیا
عشق سے جا نہیں کوئی خالیدل سے لے عرش تک بھرا ہے عشق
موج خوں سر سے گزر ہی کیوں نہ جائےآستان یار سے اٹھ جائیں کیا
تمہاری انجمن سے اٹھ کے دیوانے کہاں جاتےجو وابستہ ہوئے تم سے وہ افسانے کہاں جاتے
دھواں جو کچھ گھروں سے اٹھ رہا ہےنہ پورے شہر پر چھائے تو کہنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books