aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "baazaar-o-daftar"
انشاؔ جی اسے روک کے پوچھیں تم کو تو مفت ملا ہے حسنکس لیے پھر بازار وفا میں تم نے یہ جنس گراں کی ہے
کیا کوئی دل کا خریدار ادھر آ نکلااس قدر گرمئ بازار کہاں سے آئی
جنس وفا کا دہر میں بازار گر گیاجب عشق فیض حسن کا حامل نہیں رہا
یہاں وہاں سر بازار خوں بہا میراعجیب ہے کہ چکانا ہے خوں بہا مجھ کو
ہے اور ہی طریقۂ بازار آج کلجنس نفیس کے ہیں خریدار آج کل
قدسیؔ تو اکیلا نہیں میدان سخن میںہر کوچہ و بازار میں فنکار بہت ہیں
گاؤں کے ذرے ذرے میں ہے شور و غل مگربازار چپ ہے اور نگر بولتے نہیں
دل کی جو بات تھی وہ رہی دل میں اے سرورؔکھولے ہیں گرچہ شوق کے دفتر کبھی کبھی
کاش ہم کو بھی ہو نصیب کبھیعیش دفتر میں گنگنانے کا
روز بازار ملک ہستی میںجنس عصیاں خرید کرتا ہوں
ادا فروشیٔ بازار طور اور حضورخبر یہی تو ہے مشہور معتبر نہ سہی
ہو گیا ہے سرد اب بازار سودائے جنوںمل گئی قسمت کو اک غفلت شعاری زندگی
بازار سنگ و خشت میں سو نازکی کے ساتھاپنی حیات کانچ کی گڑیا لگے مجھے
بازار ہست و بود میں شیشہ گری مریکوہ جنوں بھی سر پہ مجھے لاد آوے گا
تاجران سخن و شعر پہ کیا طنز کریںخطۂ رونق بازار غزل ہم بھی ہیں
کیا گرم ہے بازار خریداریٔ بلبلگلزار میں کانٹا زر گل تول رہا ہے
جلوہ پھر عرض ناز کرتا ہےروز بازار جاں سپاری ہے
ہم نے دیکھا سر بازار وفاکبھی موتی کبھی آنسو چمکے
بازار حسن و شوق میں کمتر نہیں ہوں میںچھو کر مجھے بھی دیکھ کہ خنجر نہیں ہوں میں
لے دے کے رہ گیا ہے یہی ایک مشغلہفکر جواب دفتر عصیاں ہے اور ہم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books