aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "chi.Daa"
آپ کے جور کا جب ذکر چھڑا محشر میںہم مکر جائیں گے سرکار کوئی بات نہیں
ذکر جس دم بھی چھڑا ان کی گلی میں میراجانے شرمائے وہ کیوں گاؤں کی دلہن کی طرح
چھڑا ذکر جب ان کے جور و ستم کامجھے ان کے لاکھوں کرم یاد آئے
مسکرا کر منہ چڑا کر گھور کرجا رہے ہو خیر دیکھا جائے گا
نیند میں ہے ابھی کلی پھول ابھی کھلا نہیںبربطःعشق پر مگر نغمۂ دل چھڑا نہیں
ہم امید وفا پہ تیری ہوئےغنچۂ دیر چیدہ کے مانند
ذکر اس پری جمال کا جب اور جہاں چھڑافوراً رقیب آ گیا شیطان کی طرح
جب بھی ذکر غزل چھڑا اس نےذکر میرا بطور خاص کیا
وفا کا ذکر چھڑا تھا کہ رات بیت گئیابھی تو رنگ جما تھا کہ رات بیت گئی
چھڑا پہلے پہل جب ساز ہستیتو ہر پردے نے دی آواز ہستی
صاحب الرائے کہاں اتنے بہم تھے پہلےیہ چنیدہ تو بہت چیدہ ہوا کرتے تھے
ہر شعلہ گر عہد ظلمت انجام سے اپنے ڈرتا ہےجب ذکر سحر محفل میں چھڑا کچھ شمع کی لو تھرا ہی گئی
تاکا تھا مجھے اور چھدا غیر کا سینہاے واہ نکالے ہیں ترے تیر نے کیا پر
اور پھر شام ہوئی رنگ کھلے جام بھرےاور پھر ذکر چھڑا تھوڑے سے غم ناک ہوئے
دل آشفتہ پہ الزام کئی یاد آئےجب ترا ذکر چھڑا نام کئی یاد آئے
ذکر جب بھی چھڑا ہے وفا کا کہیںجانے کیوں ہم کو کچھ دوست یاد آ گئے
حسن سے جب بھی چھڑا معرکۂ دیدہ و دلخود مرا عشق مرے مد مقابل آیا
جان بہار بن کے تصور میں آ گئےجب بھی چھڑا ہے تذکرہ فصل بہار کا
ذکر طوفان حوادث کا چھڑا جو ایک دنہوتے ہوتے داستاں میری بیاں ہونے لگی
سکوں دوں گی میں تیرے ذہن و دل کوسنا کر اپنی غزلیں چیدہ چیدہ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books