aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "darjaatii"
بھرم کھل جائے ظالم تیرے قامت کی درازی کااگر اس طرۂ پر پیچ و خم کا پیچ و خم نکلے
ذات در ذات ہم سفر رہ کراجنبی اجنبی کو بھول گیا
لوگ نہیں ڈرتے رب سےتم لوگوں سے ڈرتی ہو
اس شمع فروزاں کو آندھی سے ڈراتے ہواس شمع فروزاں کے پروانے ہزاروں ہیں
دل میں ہر لحظہ ہے صرف ایک خیالتجھ سے کس درجہ محبت ہے مجھے
مستی سے درہمی ہے مری گفتگو کے بیچجو چاہو تم بھی مجھ کو کہو میں نشے میں ہوں
جونؔ ہی تو ہے جونؔ کے درپئےمیرؔ کو میرؔ ہی سے خطرہ ہے
کشتیاں یوں بھی ڈوب جاتی ہیںناخدا کس لیے ڈراتے ہیں
پاس بیٹھے ہوئے یاروں کو خبر تک نہ ہوئیہم کسی بات پہ اس درجہ انوکھا ٹوٹے
عمر بھر اپنے گریباں سے الجھنے والےتو مجھے میرے ہی سائے سے ڈراتا کیا ہے
دل تڑپتا ہے فریاد کر کے آنکھ ڈرتی ہے آنسو بہا کےایسی الفت سے وہ جاتے جاتے مجھ کو اپنی قسم دے گئے ہیں
وصل کی شب تھی تو کس درجہ سبک گزری تھیہجر کی شب ہے تو کیا سخت گراں ٹھہری ہے
اس کا انجام بھی کچھ سوچ لیا ہے حسرتؔتو نے ربط ان سے جو اس درجہ بڑھا رکھا ہے
یہ بے وقوف انہیں موت سے ڈراتے ہیںجو خود ہی سایۂ خنجر میں جا کے لیٹ گئے
مرے سفر میں اک ایسا بھی موڑ آتا ہےجب اپنے آپ سے ڈرتی ہے تیرے ہجر کی شام
شاہزادے سے ملاقات تو نا ممکن ہےچلیے مل آتے ہیں چل کر کسی درباری سے
کرنا ہی تھا سپرد جو قاتل کو ایک دناس درجہ کیوں امان میں رکھا گیا مجھے
نیند نہیں آتی تھی سازش کے دھڑکے میںفاتح ہو کر بھی کس درجہ بزدل تھا میں
خود بہ خود بے ساختہ میں ہنس پڑااس نے اس درجہ رلایا دیر تک
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books