aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "dast-bos"
یہ دسترس کسے کہ کرے اس کو دست بوسسو منتوں سے پاؤں میں اس کے حنا لگی
دیتا ہے کف سے دولت پابوس شمع کیرو دے گا سر پہ دھر کے پھر آخر پتنگ دست
رنگ در رنگ حجابات اٹھانے ہوں گےبے محابا ہمیں سب جلوے دکھانے ہوں گے
رنگ میلا نہ ہوا جامۂ عریانی کاسر و ساماں ہے ہمیں بے سر و سامانی کا
حسن کی دل میں مرے جلوہ گری رہتی ہےبند اس شیشۂ نازک میں پری رہتی ہے
مری شکست نے مجھ کو بہت توانا کیازمین بوس ہوا اور فلک نشانہ کیا
دل جلوہ گاہ صورت جانانہ ہو گیاشیشہ یہ ایک دم میں پری خانہ ہو گیا
چھوڑا نہ تجھے نے رام کیا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہواہم سے تو بت کافر بہ خدا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا
کیا کہیں دنیا میں ہم انسان یا حیوان تھےخاک تھے کیا تھے غرض اک آن کے مہمان تھے
میرے لئے اے دوست بس اتنا ہی بہت تھاجیسا تجھے سوچا تھا تو ویسا نکل آتا
مجھے خبر ہے مری موت کا سبب مرے دوستبس ایک تیر تمہاری کماں سے نکلے گا
دست بوسی کو تیری اے ساقیمنتظر ساغر اور سبو ہے یہاں
لوگوں کا اک ہجوم ہے ایسا نہیں ہے دوستبس ایک تو ہی شہر میں تنہا نہیں ہے دوست
بنے وہ مدعی میرے تو میرے دوست بول اٹھےکہ ہم حاضر ہیں دینے کو گواہی بھی شہادت بھی
نہیں دس بیس پر موقوف ہستیہیں لاکھوں سر بکف تیار اپنے
امیدوار دل کو یوں توڑتا ہے کوئیاے دوست بس نہ ٹھکرا نذرانۂ محبت
ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمیجس کو بھی دیکھنا ہو کئی بار دیکھنا
خود سے دس بیس برس اور بڑے لگتے ہیںگھر بناتے ہوئے دریا کے کنارے بچے
دس بیس ہر مہینے میں ابرو نظر پڑےاس سال سارے چاند ہوئے تیس تیس کے
گھر سے باہر جو قدم تم نے نکالے ہوتےجمع دس بیس ابھی چاہنے والے ہوتے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books