aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "garhan"
سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میںمزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں
ڈرے کیوں میرا قاتل کیا رہے گا اس کی گردن پروہ خوں جو چشم تر سے عمر بھر یوں دم بدم نکلے
بس ایک حالت میں ہی ملا وہگرہن میں آفتاب سا کچھ
کیا بات ہے کیوں چاند پہ گرہن سا لگا ہےاس بیچ میں حائل تو کبھی ہم بھی نہیں تھے
حضور یار ہوئی دفتر جنوں کی طلبگرہ میں لے کے گریباں کا تار تار چلے
اب کے کچھ ایسی سجی محفل یاراں جاناںسر بہ زانو ہے کوئی سر بہ گریباں جاناں
لاکھ تلواریں بڑھی آتی ہوں گردن کی طرفسر جھکانا نہیں آتا تو جھکائیں کیسے
پھر وضع احتیاط سے رکنے لگا ہے دمبرسوں ہوئے ہیں چاک گریباں کیے ہوئے
زندگی تو کب تلک در در پھرائے گی ہمیںٹوٹا پھوٹا ہی سہی گھر بار ہونا چاہئے
ڈھلتی نہ تھی کسی بھی جتن سے شب فراقاے مرگ ناگہاں ترا آنا بہت ہوا
مرنے والو آؤ اب گردن کٹاؤ شوق سےیہ غنیمت وقت ہے خنجر کف قاتل میں ہے
حیف اس چار گرہ کپڑے کی قسمت غالبؔجس کی قسمت میں ہو عاشق کا گریباں ہونا
خالی جو ہوئی شام غریباں کی ہتھیلیکیا کیا نہ لٹاتی رہیں گوہر تیری آنکھیں
نطق حیوان پر گراں ہے ابھیگفتگو کم سے کم کیا کیجے
وہ جو تھا وہ کبھی ملا ہی نہیںسو گریباں کبھی سلا ہی نہیں
یہ ہے لمحوں کا ایک شہر ازلیاں کی ہر بات ناگہانی ہے
ہمیشہ میں نے گریباں کو چاک چاک کیاتمام عمر رفوگر رہے رفو کرتے
تھیں بنات النعش گردوں دن کو پردے میں نہاںشب کو ان کے جی میں کیا آئی کہ عریاں ہو گئیں
وہ گردن ناپتا ہے ناپ لےمگر ظالم سے ڈر جانے کا نئیں
وہ جو ابھی اس راہ گزر سے چاک گریباں گزرا تھااس آوارہ دیوانے کو جالبؔ جالبؔ کہتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books