aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ikaa.ii"
وہ جو مجھ میں ایک اکائی تھی وہ نہ جڑ سکییہی ریزہ ریزہ جو کام تھے مجھے کھا گئے
عظمتیں سب تری خدائی کیحیثیت کیا مری اکائی کی
عالم کثرت نہاں ہے اس اکائی میں سلیمؔخود میں خود کو جمع کیجے اور کئی بن جائیے
مری اکائی کو اظہار کا وسیلہ دےمری نظر کو مرے دل کو امتحان میں لا
سب کی اپنی ایک اکائی ہوتی ہےسب کا اپنا ایک زمانہ ہوتا ہے
میں اپنے آپ کو ترتیب دے رہا ہوں ابھیمرا مقام وہاں ہے جہاں اکائی ہے
خوب ہے یہ اکائی بھی لیکنجو مزہ انتشار میں آیا
مجھ میں رچ بس کے بھی تو مجھ سے الگ خود سے الگتیرے جیون کی امٹ روپ اکائی نہ گئی
غلامی آج بھی ہے اور آقائی کی صورت میںادائے جبر سلطانی جو پہلے تھی وہ اب بھی ہے
وہ جو دیوار آشنائی تھیاپنی ہی ذات کی اکائی تھی
میں اکائی کی طرح سب میں سمایا ماجدؔبات بڑھ جائے گی اعداد کو گنواؤ نہیں
شاید اکائی ذہن کی تقسیم ہو گئیہم شعر بھولنے لگے اپنے کہے ہوئے
وہ ہر لحاظ سے نا معتبر اکائی تھامگر وقار سے موجود ہر عدد میں رہا
یاد حبیب مجھ کو بھی اب مجھ سے کر جدامجھ کو ہجوم درد میں میری اکائی دے
جب سے میں اکائی کا علم لے کے چلا ہوںاحساس یہ ہوتا ہے جدا ہونے لگا اور
اکائی سے نو تک پہنچ بھی جو جاؤںدہائی بنوں کیسے تو ہی صفر ہے
خطرہ سا کہیں میری اکائی کے لیے ہےہر لمحہ یہاں خود سے جدائی کے لیے ہے
مری ذات کا ہیولیٰ تری ذات کی اکائیکوئی ہم سفر ہے میرا کہ ہے تیری خود نمائی
جو دیا حد سے فزوں تو نے دیاحق ادا کر دیا آقائی کا
کھلی جب آنکھ گماں سے یقین کی جانبتو منظروں کی اکائی سمجھ میں آنے لگی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books