aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "maamuur"
نہیں زندگی کو وفا ورنہ اخترؔمحبت سے دنیا کو معمور کر دوں
آگے جمال یار کے معذور ہو گیاگل اک چمن میں دیدۂ بے نور ہو گیا
صرف زنداں کی حکایت ہی پہ معمور نہیںایک تاریخ سفر کرتی ہے زنجیر کے ساتھ
درد سے معمور ہوتی جا رہی ہے کائناتاک دل انساں مگر درد آشنا ہوتا نہیں
دل جوں شمع بہر دعوت نظارہ لایعنینگہ لبریز اشک و سینہ معمور تمنا ہو
پایا سر ہر ذرہ جگر گوشۂ وحشتہیں داغ سے معمور شقائق کی کلاہیں
نغمۂ درد سے ہو جاتا ہے عالم معموراس طرح چھیڑتا ہے تار رگ جاں کوئی
اس تاج کے اور تخت کے دشمن ہیں ہزاروںمعمور حفاظت پہ ہیں دو چار سپاہی
آنکھیں رستہ تکنے پر مامور ہوئیں ہیںدل سے کیسے یاد مٹائیں آپ بتائیں
اس خسارے میں عجب طرح کی سرشاری تھیدل کو مامور سدا کار زیاں پر رکھا
سیفؔ یہ درد سے معمور خرابے دل کےکتنی مشکل سے بسائے ہیں تمہیں کیا معلوم
کوئی مجنوں کی عزت عشق کی سرکار میں دیکھےبڑی خدمت پہ ایسا آدمی مامور ہوتا ہے
تیری خندہ پیشانی میں کب تک فرق نہ آئے گاتو صدیوں سے اہل زمیں کی خدمت پر مامور ہے چاند
پرتو مہر سے معمور ہے ذرہ ذرہلہریں لیتا ہے ہر اک قطرہ میں دریا دیکھو
ہمیں کس کام پر مامور کرتی ہے یہ دنیا بھیکہ ترسیل غم دل کے لیے ہرکارہ رکھتی ہے
مامور تھیں سورج کی گواہی پہ ہوائیںپھر سائے کہاں دھوپ کی جاگیر اٹھاتے
سفارت حد حیرانگی پہ ہوں مامورنگار خانۂ حسن و ادا کو جاتا ہوں
خدمت راج محل پر انہیں دیکھا مامورجو یہ کہتے تھے کہ سردار بسیرا ہوگا
وہ تو ہے بے نور اور یہ نور سے معمور ہےچشم کو نرگس کہے گا ایسا اندھا کون ہے
رستے میں آنکھ تھی سگ مامور کی طرحدل میں جو چور تھا وہ کدھر سے نکل گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books