aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "maqtalo.n"
یہ دنیا مقتلوں سے کم کہاں ہےسبھی کے قتل سے ناشاد ہوں میں
زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گامقتلوں کو جانے والا راستہ رہ جائے گا
تھے وہ فطرتاً ہی شہید خو انہیں قاتلوں سے بھی پیار تھاکبھی مقتلوں میں کٹے تھے وہ کبھی سوئے دار چلے گئے
بدل رہی ہے قفس میں ہوا اگر پنچھیؔتو مقتلوں میں بھی موسم بدل رہا ہوگا
عجیب شخص ہے وہ پیاس کے جزیروں کاپہن کے دھوپ سدا مقتلوں میں رہتا ہے
ہے لہو شہیدوں کا نقش جاوداں یارومقتلوں میں ہوتی ہے آج بھی اذاں یارو
مقتلوں سے اٹھائے میں نےپھول سے جسم دوستوں کے
سر اٹھا کے چلنے کا شوق ہو جنہیں اخترؔوہ تو داستانوں یا مقتلوں میں رہتے ہیں
کوئی گرتے گھوڑے سے یہ صدائیں دیتا ہےبیعتوں کے موسم میں مقتلوں کو وا رکھنا
ابھی نہ بند کرو مقتلوں کے دروازےابھی اک اور مسیحا یہاں سے گزرے گا
یہ زندگی جو آئنوں کے جال کا فشار تھیچلی تھی راہ ڈھونڈنے کو مقتلوں میں پھنس گئی
جشن مقتل ہی نہ برپا ہوا ورنہ ہم بھیپا بجولاں ہی سہی ناچتے گاتے جاتے
کٹ مرے اپنے قبیلے کی حفاظت کے لیےمقتل شہر میں ٹھہرے رہے جنبش نہیں کی
آج پھر مقتل میں قاتل کہہ رہا ہے بار بارآئیں وہ شوق شہادت جن کے جن کے دل میں ہے
آباد ہم آشفتہ سروں سے نہیں مقتلیہ رسم ابھی شہر میں زندہ ہے کہ تم ہو
کس مقتل سے گزرا ہوگااتنا سہما سہما چاند
جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہےیہ جان تو آنی جانی ہے اس جاں کی تو کوئی بات نہیں
کوئی مقتل میں نہ پہنچا کون ظالم تھا جسےتیغ قاتل سے زیادہ اپنا سر اچھا لگا
سر مقتل شب آرزو رہے کچھ تو عشق کی آبروجو نہیں عدو تو فرازؔ تو کہ نصیب دار کوئی تو ہو
ہر گام پر ہے مجمع عشاق منتظرمقتل کی راہ ملتی ہے کوئے حبیب سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books