aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "rihaa.ii"
غلامی کو برکت سمجھنے لگیںاسیروں کو ایسی رہائی نہ دے
رہائی کی کوئی صورت نہیں ہےمگر ہاں منت صیاد کر کے
پھر وہیں لوٹ کے جانا ہوگایار نے کیسی رہائی دی ہے
اشکوں کو آرزوئے رہائی ہے روئیےآنکھوں کی اب اسی میں بھلائی ہے روئیے
نو گرفتار وفا سعئ رہائی ہے عبثہم بھی الجھے تھے بہت دام سے پہلے پہلے
پھر قفس میں شور اٹھا قیدیوں کا اور صیاددیکھنا اڑا دے گا پھر خبر رہائی کی
پا بہ گل سب ہیں رہائی کی کرے تدبیر کوندست بستہ شہر میں کھولے مری زنجیر کون
عجب یہ زندگی کی قید ہے دنیا کا ہر انساںرہائی مانگتا ہے اور رہا ہونے سے ڈرتا ہے
میں سر بہ سجدہ ہوں اے شمرؔ مجھ کو قتل بھی کررہائی دے بھی اب اس عہد کربلا سے مجھے
اگر یہی تری دنیا کا حال ہے مالکتو میری قید بھلی ہے مجھے رہائی نہ دے
آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا، ہم قفس سے نکل کر کدھر جائیں گےاتنے مانوس صیاد سے ہو گئے، اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے
کھلے رہتے ہیں سارے دروازےکوئی صورت نہیں رہائی کی
میں ہی ملزم ہوں میں ہی منصف ہوںکوئی صورت نہیں رہائی کی
یا تو میں خود ہی رہائی کے لیے ہوں بے تابیا گرفتار کوئی میرے سوا ہے مجھ میں
ہوتی ہے شام آنکھ سے آنسو رواں ہوئےیہ وقت قیدیوں کی رہائی کا وقت ہے
کسی دیوار پر ناخن نے لکھا ہے رہائیکسی گھر میں اسیری کی اذیت رو رہی ہے
ہم غریب لوگوں کے آج بھی وہی دن ہیںپہلے کیا اسیری تھی آج کیا رہائی دی
تیری زلفوں سے جدائی تو نہیں مانگی تھیقید مانگی تھی رہائی تو نہیں مانگی تھی
دل رہا پائے بند الفت دامتھی عبث آرزو رہائی کی
یا یہ بتا کہ کیا ہے مرا مقصد حیاتیا زندگی کی قید سے مجھ کو رہائی دے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books