aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sa.Dtii"
گھر کے آنگن میں تعصب کی یہ سڑتی ہوئی لاشکتنے دن بیت گئے اب تو اٹھا لی جائے
سڑتی لاشوں کی بدبو سے جینا ایک عذابشہر ہوس میں لگی ہوئی ہے ہر سو آگ ہی آگ
آنکھ کے غار میں ہیں سیکڑوں سڑتی لاشیںجھانک کر ان میں کسی نے کبھی دیکھا ہی نہیں
فاختہ کی مجبوری یہ بھی کہہ نہیں سکتیکون سانپ رکھتا ہے اس کے آشیانے میں
سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیابات تو صرف اک رات کی تھی مگر انتظار آپ کا عمر بھر کر لیا
اک پل میں اک صدی کا مزا ہم سے پوچھئےدو دن کی زندگی کا مزا ہم سے پوچھئے
کل جنہیں چھو نہیں سکتی تھی فرشتوں کی نظرآج وہ رونق بازار نظر آتے ہیں
ایک یہ دن جب اپنوں نے بھی ہم سے ناطہ توڑ لیاایک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں
کیسے آ سکتی ہے ایسی دل نشیں دنیا کو موتکون کہتا ہے کہ یہ سب کچھ فنا ہو جائے گا
نیند تو درد کے بستر پہ بھی آ سکتی ہےان کی آغوش میں سر ہو یہ ضروری تو نہیں
اک طور دہ صدی تھا جو بے طور ہو گیااب جنتری بجائیے تاریخ گائیے
اکیسویں صدی کی طرف ہم چلے تو ہیںفتنے بھی جاگ اٹھے ہیں آواز پا کے ساتھ
بے عشق عمر کٹ نہیں سکتی ہے اور یاںطاقت بقدر لذت آزار بھی نہیں
نیند پچھلی صدی کی زخمی ہےخواب اگلی صدی کے دیکھتے ہیں
جلا سکتی ہے شمع کشتہ کو موج نفس ان کیالٰہی کیا چھپا ہوتا ہے اہل دل کے سینوں میں
اب اتنی سادگی لائیں کہاں سےزمیں کی خیر مانگیں آسماں سے
آگ کی ضد پہ نہ جا پھر سے بھڑک سکتی ہےراکھ کی تہہ میں شرارہ نہیں دیکھا جاتا
گھر کی تعمیر تصور ہی میں ہو سکتی ہےاپنے نقشے کے مطابق یہ زمیں کچھ کم ہے
سادگی پر اس کی مر جانے کی حسرت دل میں ہےبس نہیں چلتا کہ پھر خنجر کف قاتل میں ہے
آہن میں ڈھلتی جائے گی اکیسویں صدیپھر بھی غزل سنائے گی اکیسویں صدی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books