aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "thaur"
آسماں مل نہ سکا دھرتی پہ آیا نہ گیازندگی ہم سے کوئی ٹھور بنایا نہ گیا
محسنؔ کہیں بھی لے کے ہمیں آب و دانہ جائےاپنا یہاں پہ ٹھور کوئی کیا ٹھکانا کیا
شرط ساحل کی یہ ہوتی ہی کسی طوفاں میںٹھور جب تک نہ ملے خود کو بہائے رکھیے
ملاقات کیا ہو رہے ٹھور بس ہمکہ جانے کے واں تو ٹھکانے بندھے ہیں
ذرا کیجیے غور حضرت سلامتیہ کیا سیکھا ہے طور حضرت سلامت
یہ جو دل کا خرابہ ہے علویؔیہی اپنا ٹھور ٹھکانہ ہے
عشق ہے طرز و طور عشق کے تئیںکہیں بندہ کہیں خدا ہے عشق
اب اپنے طور ہی میں نہیں تم سو کاش کہخود میں خود اپنا طور کوئی دم ملے تمہیں
فلک سے طور قیامت کے بن نہ پڑتے تھےاخیر اب تجھے آشوب روزگار کیا
کام کی بات میں نے کی ہی نہیںیہ مرا طور زندگی ہی نہیں
اک عجب طور حال ہے کہ جو ہےیعنی میں بھی نہیں خدا بھی نہیں
نام پہ ہم قربان تھے اس کے لیکن پھر یہ طور ہوااس کو دیکھ کے رک جانا بھی سب سے بڑی قربانی تھی
جو اپنے طور سے ہم نے کبھی گزارے تھےوہ صبح و شام تو جیسے فسانے ہو گئے ہیں
ہے عجب طور حالت گریہکہ مژہ کو نمی سے خطرہ ہے
ہزار مجھ سے وہ پیمان وصل کرتا رہاپر اس کے طور طریقے مکرنے والے تھے
ہے عجب حال یہ زمانے کایاد بھی طور ہے بھلانے کا
اک طور دہ صدی تھا جو بے طور ہو گیااب جنتری بجائیے تاریخ گائیے
اصولی طور پہ مر جانا چاہیے تھا مگرمجھے سکون ملا ہے تجھے جدا کر کے
تردید تو کر سکتا تھا پھیلے گی مگر باتاس طور بھی ہوگی تری رسوائی ذرا اور
میں چاہتا ہوں مری آنکھیں نوچ لی جائیںترا خیال کسی طور پائمال نہ ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books