aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "اعصاب"
خشک ہو کر جو سمٹ جاتے ہیں بے رس اعصابدھوپ میں کھوپڑیاں بجتی ہیں تاشوں کی طرح
نیند میرے اعصاب پہ سوار ہو چکی ہےامید نے دامن جھٹک کر
تیرے اعصاب پہ نشے کی طرح چھا جائےاور تجھے
قرض کی درخواست کی الجھی ہوئی تقریر میںکپکپی اعصاب کی بے چین دل کی لرزشیں
ہند کے شاعر و صورت گر و افسانہ نويس آہ ! بيچاروں کے اعصاب پہ عورت ہے سوار!
مگر افسوس کہ جب درد دوا بننے لگا مجھ سے وہ پابندی ہٹیاپنے اعصاب کو آسودہ بنانے کے لیے
یہ حال کر دیا مجروح ہوگئے اعصابغرض کہ نکتہ رسی میں گزر گیا سب وقت
میرے اعصاب میں کس قدر درد ہےمیں تصور میں لاتا ہوں ایسی جگہ
مرے اعصاب میں اک سنسنی سی دوڑ جاتی تھیمیں اس لمحے کی برہم آگ میں جلتا ہوا
کس لیے کھنچتے چلے جاتے ہیں یہ اعصاب میرےعہد نو کے کس مغنی کا جنوں
جسم کے ہر انگ میں جیسے چبھے ہوں خار سےجس طرح اعصاب میں ہر دم رواں ہوں بجلیاں
ڈھیلا چھوڑیئے ذرا اعصاب کوسو جائیے سو جائیے نیند آ جائے اگر
صندل کے سےآبنوسی جسم کے اعصاب میں
سواری اونٹ کییا کاٹھ کے اعصاب کی ہے
سفر کو امانت سمجھنااور اعصاب جھکنے نہ دینا
اپنے اعصاب کے بکھرنے کی آس میں ہیںجو تشنہ لب ساحلوں کی مانند
اعضا میں لچک ہے تو ہے اک لوچ کمر میںاعصاب میں پارہ ہے تو بجلی ہے نظر میں
دن ہو یا راتسنسنی زدہ ہر کھٹکے پر اعصاب
میرے اعصاب اور جسم کو شل کر رہی تھیںکندھوں کولھوں اور رانوں پر
کینچلی اترے تو بات بنے میں کہہ دوں؟ کر گزروں؟اعصاب تشنج پھیلتی بے رخ باتوں کی تردید قیامت کر بھی چکو
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books