aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ریا"
دور نارسائی کے ''بے ریا'' خدائی کےپھر بھی یہ سمجھتے ہو ہیچ آرزو مندی
جن کے قدموں کو کسی رہ کا سہارا بھی نہیںان کی نظروں پہ کوئی راہ اجاگر کر دے
ہر راہ میں ٹپکا ہےخوں نابہ بہم جو تھا
پھر وہی خوف کی دیوار تذبذب کی فضاپھر وہی عام ہوئیں اہل ریا کی باتیں
(لو اپنی جاں کی تشنگی کو یاد کر رہا تھا میںکہ میرا حلق آنسوؤں کی بے بہا سخاوتوں
میں کاندھا دیتا رہا اپنے جیتے مردے کویہ سوچتا تھا کہ اب کیا کروں کہاں جاؤں
خوف آفت سے کہاں دل میں ریا آئے گیبات سچی ہے جو وہ لب پہ سدا آئے گی
وہی اہل دل بھی ہیں زیب تنجو لباس اہل ریا کا ہے
متن کے سب حاشیےجن سے عیش خام کے نقش ریا بنتے رہے!
وہ اپنی راہ چل پڑیمیں اپنی راہ چل دیا
کام عشق کے آڑے آتا رہااور عشق سے کام الجھتا رہا
ہر ایک جگہ مکر و ریا کی ہوئی تشہیرروشن ہوئے امید سے رخ اہل وفا کے
بندۂ مومن کا دل بيم و ريا سے پاک ہےقوت فرماں روا کے سامنے بے باک ہے
ميں نے اقبال سے از راہ نصيحت يہ کہا عامل روزہ ہے تو اور نہ پابند نماز
گھر گیا ذہن غم زیست کے اندازوں میںہر ہتھیلی پہ دھرے سوچ رہا ہوں بیٹھا
ہلاکتوں کے غبار سے زندگی کے میداں پٹے ہوئے ہیںدھواں ہر اک خیمۂ صدا سے نکل رہا ہے
چشمۂ مکر و ریا شہروں سے دورریگ شب بیدار ہے سنتی ہے ہر جابر کی چاپ
گرز اٹھائے ہوئے دھمکاتے پھرا کرتے ہیںنوع آدم سے بہر طور ریا کے طالب
نہیں شیوہ سیاست کا محبت اور رواداریسکھاتی ہے پرستاروں کو اپنے یہ ریا کاری
اے زن ناپاک فطرت پیکر مکر و ریادشمن مہر و وفا غارت گر شرم و حیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books