aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مجمر"
حاکم شہر بھی مجمع عام بھیتیر الزام بھی سنگ دشنام بھی
تری فطرت امیں ہے ممکنات زندگانی کیجہاں کے جوہر مضمر کا گویا امتحاں تو ہے
میں ناخوش و بے زار ہوں مرمر کی سلوں سےمیرے لیے مٹی کا حرم اور بنا دو
وہ صبح کبھی تو آئے گیجس صبح کی خاطر جگ جگ سے ہم سب مرمر کے جیتے ہیں
جس کے پروانوں میں مفلس بھی ہیں زردار بھی ہیںسنگ مرمر میں سمائے ہوئے خوابوں کی قسم
زندگی مضمر ہے تیری شوخی تحریر میںتاب گویائی سے جنبش ہے لب تصویر میں
اس کے مرمر میں سیہ خون جھلک جاتا ہےایک انصاف کا پتھر بھی تو ہوتا ہے مگر
کہتے تھے کہ پنہاں ہے تصوف میں شریعتجس طرح کہ الفاظ میں مضمر ہوں معانی
لیلیٰ مجمع کی باتیں میرے سامنے مت دہرایا کروتنہائی بھی کوئی چیز ہوتی ہے
ميں تو جلتي ہوں کہ ہے مضمر مري فطرت ميں سوز تو فروزاں ہے کہ پروانوں کو ہو سودا ترا
کیٹسؔ کی نظم ارسطوؔ کے حکیمانہ قولسنگ مرمر کی عمارت کی طرح ساکت ہیں
عدل جہانگیری میں تھیمضمر رعایا پروری
کتنے اٹھے ہیں مرمر کتنے اکس رہے ہیںوہ دکھ میں پھنس رہے ہیں اور لوگ ہنس رہے ہیں
سنگ مرمر کی خنک بانہوں میںحسن خوابیدہ کے آگے مری آنکھیں شل ہیں
دفن ہیں اس میں محبت کے خزانے کتنےایک عنوان میں مضمر ہیں فسانے کتنے
یہ نکتہ بھی اسی نقطے میں مضمر ہےوہ ایک نقطہ کہ اب تک جس کے ہونے کا امیں ہوں میں
اسي ميں ديکھ ، مضمر ہے کمال زندگي تيرا جو تجھ کو زينت دامن کوئي آئينہ رو کر لے
ميں ناخوش و بيزار ہوں مرمر کي سلوں سے ميرے ليے مٹي کا حرم اور بنا دو
وہ پھر جھکا کسی در پر غرور برنائیوہ پھر کسانوں کے مجمع پہ گن مشینوں سے
اک مجمع رنگیں میں وہ گھبرائی ہوئی سیبیٹھی ہے عجب ناز سے شرمائی ہوئی سی
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books