aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "असर-अंदाज़"
قلب مضطر سے پکاری ہوئی آواز سے تیزآپ کی نظروں کے تیر اثر انداز سے تیز
تمہاری پسند نا پسند پر تمہارے اسلاف اثر انداز ہیںآدمی اپنے سنسکاروں سے بندھا ہے
ہو اثر انداز اس پر موت میں یہ دم نہیںزندگی مٹ جائے تو بھی باعث ماتم نہیں
سکوں بھریکسی خاموش جھیل کے کنارے
مجسم عشوہ و انداز بھی ہےمگر عورت جہان راز بھی ہے
پھر وہی خواب نماشب کے سرابوں کا چلن جاری ہے
سرگزشت نوحہ گر ہے زندگیداستان اشک تر ہے زندگی
جبر کا دور ہے آہوں میں اثر پیدا کرظلمت شب سے ہی آثار سحر پیدا کر
جب اندھیرے سے میں ڈر جاتا ہوں اب بھی اکثرتیری انگلی کو پکڑنے کا خیال آتا ہے
دیکھنا جلوۂ جاناں کا اثر آج کی راتپھول ہی پھول ہیں تا حد نظر آج کی رات
دیکھنا جذب محبت کا اثر آج کی راتمیرے شانے پہ ہے اس شوخ کا سر آج کی رات
اے مجاہد اے معلم اے سخنور عصر سازہم نہ بھولیں گے ترا انداز فن سوز و گداز
خاک پر گر کے لہو کون و مکاں تک پہنچاروشنی بن کے مہ و کاہکشاں تک پہنچا
سنور رہے تھے ہوا کے لطیف جھونکےابھر رہے تھے گلوں سے بہار کے نقشے
ادھر تیرے کوچے سے میرا گزربہانے سے وہ تیرا لے جانا گھر
نہ ہوگی کند جب شمشیر براں سخت جانی سےضعیفی جب سنے گی غم کے افسانے جوانی سے
ہماری پیاری زبان اردوہماری نغموں کی جان اردو
مادر ہند کے فن کار تھے مرزا غالبؔاپنے فن میں بڑے ہشیار تھے مرزا غالبؔ
او چمن کی اجنبی چڑیا! کہاں تھی آہ! توکیا کسی صحرا کے دامن میں نہاں تھی آہ! تو
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہےپر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books