aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "छाए"
جب ساون بادل چھائے ہوںجب پھاگن پھول کھلائے ہوں
نہ جانے عاربہ کیوں آئے کیوں مستعربہ آئےمضر کے لوگ تو چھانے ہی والے تھے سو وہ چھائے
پھر دو دل ملنے آئے ہیںپھر موت کی آندھی اٹھی ہے پھر جنگ کے بادل چھائے ہیں
ساون آیا دھوم مچاتاگھرگھر کالے بادل چھائے
وہ بادل سر پہ چھائے ہیں کہ سر سے ہٹ نہیں سکتےملا ہے درد وہ دل کو کہ دل سے جا نہیں سکتا
رات سنسان تھی بوجھل تھیں فضا کی سانسیںروح پر چھائے تھے بے نام غموں کے سائے
وہ گرمیوں کی چھاؤں تھیوہ سردیوں کی دھوپ تھی
کیوں نگاہوں پر مری چھائے ہیں آنسو کے نقاباس سوال مستقل کا کیوں نہیں ملتا جواب
غم کے بادل خاطر نازک پہ ہیں چھائے ہوئےعارض رنگیں ہیں یا دو پھول مرجھائے ہوئے
کاش آ جائے گھٹا چھائے گھٹا اور بن جائےچڑھتے سورج کا زوال
وہ آنکھ جھپکے بدل دے منظرجھکائے نظریں تو رات چھائے
چار سو چھائے ہوئے ظلمات کو اب چیر جاؤاور اس ہنگام باد آور کو
چھائے رہتے ہیں جو شاعر کے دل سرشار پرٹوٹ کر آتے ہیں وہ نغمے لب گفتار پر
سارے آسمان پر بادل چھائے ہیںمجھے اپنا گھر بھول گیا ہے
رہے راج دھرتی پہ اب شانتی کانہ چھائیں کہیں جنگ کی اب گھٹائیں
سیکڑوں وقت کے مارے ہوئے انسان بھی ہیںسیکڑوں وقت پہ چھائے ہوئے انسان بھی ہیں
چھائے ہوئے ہیں چار طرف پارہ ہائے ابرآغوش میں لیے ہوئے دنیائے آب و رنگ
بے خطر بار دگر برسائیںذہن پر چھائے ہیں کیوں بادل سے
کہہ رہے تھے یہ بھرت جبکہ سری رام آئےدھوم دنیا میں مچی نور کے بادل چھائے
تو مری راہ سے گزری تھی ستارے لے کرمیرے احساس پہ چھائے ہوئے سائے نہ گئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books