aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "जज़ीरों"
ایک بے نام سی امید پہ اب بھی شایداپنے خوابوں کے جزیروں کو سجا رکھا ہو
نادیدہ جزیروں کی زمیں پراس طرح بکھرے پڑے ہیں
خلاؤں میں تیرتے جزیروں پہ چمپئی دھوپدیکھ کیسے برس رہی ہے!
زنجیروں کی رہائی دوکہ انسان ان سے زیادہ قید ہے
شاید اس رات ہمارے شہدا آ جائیں!وقت کے پاؤں الجھ جاتے ہیں آواز کی زنجیروں سے
وہ تھی بے فکراب زنجیریں اس پے لاد دی
جیسے مغموم مصور کے سیہ پوش خیالجیسے موہوم جزیروں کی چھبیلی پریاں
جنوبی سمندر کی نیلی رسائیکہ جس کے جزیرے ہجوم سحر سے درخشاں
سامراج اپنے وسیلوں پہ بھروسہ نہ کرےکہنہ زنجیروں کی جھنکاریں نہیں رہ سکتیں
یہ کشش مگر کیا ہے ریشمی لکیروں میںشام کیسے ہوتی ہے ناچتے جزیروں میں
جزیروں میں کہیں بہتےپرانے ساحلوں پر گونجتے رہتے
سمندروں سے لپٹ کر ہوا سے ٹکرا کرکبھی سمیٹ کے مجھ کو نئے جزیروں میں
شعر کی خلوت رنگیں تھی پری خانہ ترامست خوابوں کے جزیروں میں تھا کاشانہ ترا
مجھے ان جزیروں میں لے جاؤجو کانچ جیسے
بجلی ہے یا نور کی زنجیر لہرائی ہوئیپیچ و خم کھائی ہوئی
کارخانوں میں دھوئیں کے بادلطوق اور آہنی زنجیروں میں ڈھل جاتے ہیں
ساون کی جھیلوں کےبہتے جزیروں میں
پاؤں چوکھٹ کی طرف بڑھنے لگےاک قدم رکھا ہی تھا کہ ننھے ننھے ہاتھ اک زنجیر بن کر آ گئے
چھوٹی چھوٹی یادوں کی زنجیر سےمیں نے اپنے انگ انگ کو باندھ لیا تھا
نہ فریادوں سے زنجیروں کی کڑیاں ٹوٹ سکتی ہیںنہ اشکوں سے نظام وقت کے تیور بدلتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books