aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "bakhe.Daa"
جب کام میں کام اور چھیڑادونوں ہی میں پڑ گیا بکھیڑا
یہ گلیوں کے آوارہ بے کار کتےکہ بخشا گیا جن کو ذوق گدائی
بیاں اس کا منطق سے سلجھا ہوالغت کے بکھیڑوں میں الجھا ہوا
جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائیدو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا
اک بخیہ ادھیڑا ایک سیایوں عمر بسر کب ہوتی ہے
خود بہ خودشاخ سے گر جاتا ہے
نا تراشیدہ سا ہیرا تھا تراشا تو نےذہن تاریک کو بخشا ہے اجالا تو نے
پیشتر اس کے کہ ہم پھر سے مخالف سمت کوبے خدا حافظ کہے چل دیں جھکا کر گردنیں
یہ سوچ کے مکھی سے کہا اس نے بڑی بیاللہ نے بخشا ہے بڑا آپ کو رتبہ
موت اور زیست کے سنگم پہ پریشاں کیوں ہواس کا بخشا ہوا سہ رنگ علم لے کے چلو
پر چھٹا جس سے اپنا ملک و دیارجی ہوا تم سے خود بہ خود بیزار
جہد ہستی کی کڑی دھوپ میں تھک جانے پرجس کی آغوش نے بخشا ہے مجھے ماں کا خلوص
کوئی نے نواز تھا دم بخودکہ نفس سے حدت جاں گئی
مجھے انسانیت کا درد بھی بخشا ہے قدرت نےمرا مقصد فقط شعلہ نوائی ہو نہیں سکتا
خود بہ خود پھر گئے نظروں میں بہ انداز سوالوہ جو رستوں پہ پڑے رہتے ہیں لاشوں کی طرح
یہ دنیا دعوت دیدار ہے فرزند آدم کوکہ ہر مستور کو بخشا گیا ہے ذوق عریانی
اکبرؔ نے جام الفت بخشا اس انجمن کوسینچا لہو سے اپنے راناؔ نے اس چمن کو
خلقت شہر کی جانب سے ملامت کا عذابجس نے اکثر مجھے ہونے کا یقیں بخشا تھا
خودبخود روٹھی ہوئی بپھری ہوئی بکھری ہوئیشور پیہم سے دل گیتی کو دھڑکاتی ہوئی
اک دل شعلہ بجاں ساتھ لیے جاتا ہوںہر قدم تو نے کبھی عزم جواں بخشا تھا!
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books